کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 425
زیادہ آتی ہے۔ بلکہ کوئی بھی گمراہی علم کلام آنے سے پہلے فروغ نہیں پائی۔اسی لیے قدیم اورجدید ہر دور کے مخلص علماء ان علوم کے پڑھنے اور حاصل کرنے سے منع کرتے رہے ہیں۔امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’ علم کلام اور فلسفہ پڑھنے والوں کے متعلق میرا حکم یہ ہے کہ انہیں لاٹھیوں اور جوتوں سے مارا جائے، اورانہیں گاؤں گاؤں گھمایا جائے، اورساتھ ہی یہ اعلان کیا جائے کہ: کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منہ موڑنے والوں کا یہی بدلہ ہے۔‘‘
اس لیے کہ متکلمین نے اللہ تعالیٰ کی ذات، اسماء و صفات کے بارے میں اپنے عقل سے غور فکر کرنا شروع کیا، اور عقلی بنیادوں پر غیبی امور میں فیصلے کرنے لگے، اور اس بارے میں وارد ہونے والی قرآن و سنت کی نصوص کا یا تو سرے سے انکا کردیا، یا پھر ان میں باطل تأویلیں کرنے لگے۔ ان کے بعد جتنے بھی لوگوں نے قدر میں کلام کیا، یا دین کے کسی دوسرے معاملہ میں، ان سب کی جڑیں اہل ِ کلام سے ملتی ہیں۔اس وجہ سے سلف ِ صالحین نے باتفاق اس علم کی مذمت کی ہے۔اور کسی بھی خالص اہلِ سنت سے اس علم کے سیکھنے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔
اہل اثر کی ہمراہی
117۔ مصنف رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
((وعلیک بالآثار وأہل الآثار، وإیاہم فاسأل، ومعہم فاجلس، ومنہم فاقتبس۔))
’’آپ پر واجب ہے کہ حدیث اور اہل ِ حدیث کی ہمراہی واجب ہے۔ انہی سے سوال کرو، اور ان کے ساتھ ہی بیٹھو۔اور ان کے کلام سے فائدہ حاصل کرو۔‘‘
شرح: … اس پیرائے میں مصنف نے اہل بدعت کی ہم نشینی سے اجنتاب کرنے اور اہل سنت کی ہمراہی اختیار کرنے کو کہا ہے۔ اصل میں یہ حکم اللہ تعالیٰ نے دیا ہے، ارشاد فرمایا:
﴿وَ اِذَا رَاَیْتَ الَّذِیْنَ یَخُوْضُوْنَ فِیْٓ اٰیٰتِنَا فَاَعْرِضْ عَنْہُمْ حَتّٰی یَخُوْضُوْا فِیْ حَدِیْثٍ غَیْرِہٖ وَ اِمَّا یُنْسِیَنَّکَ الشَّیْطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّکْرٰی مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَo﴾(الانعام: 68)
’’اور(اے پیغمبر) جب تک ان لوگوں کو دیکھے جو ہماری آیتوں کو کریدتے ہیں تو ان کے پاس سے سرک جا یہاں تک وہ(اس کو چھوڑ کر) دوسری بات میں لگ جائیں اور اگر(کبھی) شیطان(یہ نصیحت) تجھ کو بُھلا دے تو یاد آئے پیچھے(ایسے) ظالم لوگوں کے ساتھ مت بیٹھ۔‘‘
اس لیے کہ جب اہل بدعت، علم کلام اور فلسفہ والوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا ہو تو انسان کا ایمان خطرے میں رہتا ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’ اگر انسان کو اللہ تعالیٰ شرک کے علاوہ ہر اس چیز سے آزمائے جس سے اس نے منع کیا ہے، یہ اس کے