کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 374
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت کے لیے چن لیا۔‘‘
انصار کی فضیلت[ رضی اللہ عنہم اجمعین ]
مصنف رحمہ اللہ کا فرمان:(اور انصار کی فضیلت کو جانیں):
اس سے مراد حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک خاص جماعت ہے جو مدینہ منورہ کے رہنے والے تھے۔ جوکہ اوس و خزرج پر مشتمل تھے۔ یہی وہ جماعت ِمسعود تھی جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرم رضی اللہ عنہم کو ٹھکانہ دیا، ان کی پشت پناہی کی، او ران کی مدد میں اپنا نفس و نفیس سب کچھ اللہ کی راہ میں قربان کردیا اور اللہ کی راہ میں ایسے جہاد کیا جیسے جہادکر نے کا تھا، یہاں تک کہ اللہ کا دین غالب آگیا۔ اس مقدس جماعت کا ایمان و عمل اللہ تعالیٰ کو ایسا پسند آیا کہ ان لوگوں کواس دنیا میں ہی رہتے ہوئے ہی جنت کی ضمانت دیدی، ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
﴿وَالسَّابِقُوْنَ الْأَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُہَاجِرِیْنَ وَالْأَنْصَارِ وَالَّذِیْنَ اتَّبَعُوْہُمْ بِاِحْسَانٍ رَّضِیَ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ وَأَعَدَّ لَہُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِیْ تَحْتَہَا الْأَنْہَارُخَالِدِیْنَ فِیْہَآ أَبَدًا ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ﴾(التوبہ:100)
’’ انصارومہاجرین میں سے پہلے پہل مسلمان ہونے والے صحابہ اور وہ جنہوں نے پورے خلوص کے ساتھ ان کی اتباع کی، اللہ ان سے راضی ہوگیا اور وہ اللہ سے راضی ہوگئے اور اس نے ان کے لیے ایسی جنتیں تیارکررکھی ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہونگی وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے اور یہ ایک بہت ہی بڑی کامیابی ہے۔‘‘
﴿مُّحَمَّدٌ رَّسُولُ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ مَعَہُ أَشِدَّائُ عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَائَ بَیْنَہُمْ تَرَاہُمْ رُکَّعاً سُجَّداً یَبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ وَرِضْوَاناً سِیْمَاہُمْ فِیْ وُجُوہِہِم مِّنْ أَثَرِ السُّجُودِ ذَلِکَ مَثَلُہُمْ فِیْ التَّوْرَاۃِ وَمَثَلُہُمْ فِیْ الْإِنجِیْلِ ﴾(الفتح: 29)
’’ محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) اللہ کے پیغمبر ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کافروں کے حق میں تو سخت ہیں اور آپس میں رحم دل(اے دیکھنے والے) تو ان کودیکھتا ہے کہ(اللہ کے آگے) جھکے ہوئے سربسجود ہیں اور اللہ کا فضل اور اس کی خوشنودی طلب کر رہے ہیں(کثرت) سجود کے اثر سے ان کی پیشانیوں پر نشان پڑے ہوئے ہیں ان کے یہی اوصاف تورات میں(مرقوم) ہیں اور یہی اوصاف انجیل میں ہیں۔‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی رسالت مآب زبان سے اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سے محبت کرنے کا حکم دیاہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اللّٰه اللّٰه ! في أصحابي لا تتخذوہم غرضاً من بعدی، فمن أحبہم فبحبی أحبہم، ومن أبغضہم فببغضی أبغضہم ومن آذاہم فقد آذاني))[1]
[1] سنن الترمذی، 3862۔، قال ابو عیسی: غریب ۔ قال الألبانی: ضعیف۔ابن حبان: باب: فضائل الصحابہ 7256۔