کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 311
مناظرہ کی شرطوں میں سے ایک یہ ہے کہ مناظرہ کرنے والامسئلہ کی اصلیت اور اس کی دلیل کاعالم ہو، اور وجہ استدلال بھی جانتا ہواور ایسے مناظرہ کی شروط میں سے قدرت کا ہونا بھی ہے۔ ایسا ہوسکتا ہے کہ مناظر کو مسئلہ، اس کی دلیل اور وجہ استدلال کا تو علم ہو مگر وہ اس کو صحیح طور پر فی البدیہہ بیان کرنے پر قادر نہ ہو، تو اس کے لیے بھی کسی طرح جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے مضبوط فریق مخالف کے ساتھ لوگوں کے سامنے مناظرہ کرے۔ اس لیے کہ اس کی معمولی سی غلطی کی وجہ سے لوگوں پر غلط اثر پڑ سکتا ہے اور معاملہ الٹ سکتا ہے۔ اسراء و معراج اسراء ومعراج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بڑے معجزات میں سے ایک ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے کا تقاضا یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات پر بھی ایمان لایا جائے، جو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کے صداقت پر دلیل ہیں۔یہ ایک ہی رات میں پیش آنے والے دو سفر ہیں: مکہ مکرمہ(ام ِ ہانی کے گھر سے) لے کر بیت المقدس تک کا سفر، اسراء۔ بیت المقدس سے لے کر عالم بالا(آسمانی دنیا)کا سفر، معراج۔ یہاں پر اس پیرائے کو ذکر کرنے کی وجہ یہ ہے کہ اسراء وہ معراج کا تعلق مسلمانوں کے عقیدہ سے ہے اور اکثر گمراہ لوگوں کوآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سفر معراج میں شک ہوا ہے۔ مصنف انہی لوگوں پر رد کرنے کے لیے اہل سنت و الجماعت کا عقیدہ بیان کررہے ہیں۔ 73۔ مصنف رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ((والإیمان بأن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم أسريَ بہ إلی السمائ، وصار إلی العرش وکلم اللّٰه تبارک و تعالیٰ، ودخل الجنۃ، واطلع إلی النار ورأی الملائکۃ، [وسمع کلام اللّٰه عز و جل]، ونُشِرَتْ لہ الأنبیائُ، ورأی سرادقات العرش والکرسي، وجمیع ما في السماوات وما في الأرضین، في الیقظۃ، حملہ جبریل علی البراق حتی أدارہ في السماوات، وفرضت علیہ الصلوات في تلک اللیلۃ، ورجع إلی مکۃ في تلک اللیلۃ، وذلک قبل الہجرۃ۔)) ’’اور اس بات پر ایمان کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آسمانوں کی طرف سیر کرائی گئی، اور وہاں سے وہ عرش کی طرف چلے۔اور اللہ تعالیٰ سے بات کی، اور جنت میں داخل ہوئے، اور جہنم کو دیکھا، اور ملائکہ کو دیکھا، [اوراللہ تعالیٰ کا کلام سنا ]۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے انبیاء کرام علیہم السلام کو جمع کیا گیااور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عرش اور کرسی کی قناتیں دیکھیں اور جو کچھ آسمانوں میں تھا، اور جو کچھ زمینوں میں،(سب کچھ دیکھا)۔ یہ سب