کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 299
﴿إِنَّ اللّٰہَ لَا یَظْلِمُ النَّاسَ شَیْئاً وَلَکِنَّ النَّاسَ أَنفُسَہُمْ یَظْلِمُونَ﴾(یونس،44) ’’ اللہ تو لوگوں پر کچھ ظلم نہیں کرتا لیکن لوگ ہی اپنے آپ پر ظلم کرتے ہیں۔‘‘ جہنمیوں کو عذاب ان کے اپنے برے اعمال کی وجہ سے ہوگا۔نہ ہی ان پر کسی دوسرے کا کوئی بوجھ ہوگا، اور نہ ہی انہیں ان کے گناہوں سے ذرہ بھر بھی زیادہ عذاب ہوگا۔ اہل ِ سنت و الجماعت کا عقیدہ ہے اگر اللہ تعالیٰ سار ی کی ساری مخلوق کو عذاب دے تو اس میں وہ ظالم نہیں ہو گا۔ اگر اللہ تعالیٰ سار ی مخلوق کو جنت میں داخل کردے تویہ اس کی عنایت، رحمت فیاضی اور بخشش ہوگی۔حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ساری رات نماز میں یہی آیت تلاوت کرتے اور روتے رہے، ﴿إِن تُعَذِّبْہُمْ فَإِنَّہُمْ عِبَادُکَ وَإِن تَغْفِرْ لَہُمْ فَإِنَّکَ أَنتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ﴾(المائدہ، 118) ’’ اگر تو ان کو عذاب دے تویہ تیرے بندے ہیں اور اگر بخش دے تو(تیری مہربانی ہے) بیشک تو غالب(اور) حکمت والا ہے۔‘‘ [1] ابن شیبہ اور مستدرک میں یہ الفاظ زیادہ ہیں، ’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میں نے اپنے رب سے اپنی امت کے لیے شفاعت کا سوال کیا، اور یہ-شفاعت-اس انسان کو حاصل ہوگی جس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ کچھ بھی شریک نہ ٹھہرایا ہو۔‘‘ استدلال کی وجہ یہ ہے کہ جو انسان اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کا ظلم نہ کرے، اس کے ساتھ کسی نہ کسی وقت رحمت اور شفقت کا معاملہ ہوگا اوروہ جنت میں چلاجائے گا، اور جو مشرکین، منافقین اور کفار جہنم میں ہوں گے، یہ ان پر ظلم نہیں ہوگا بلکہ ان کے اعمال کا بدلہ ہوگا۔ ابن دیلمی کہتے ہیں، ان کی ملاقات زید بن ثابت سے ہوئی، تو انہوں نے-زیدسے-کہا، مجھے تقدیر کے بعض معاملات میں شک ہوا ہے، شاید اللہ تعالیٰ آپ کے ہاں میرے لیے کوئی راہِ نجات پیدا کردے۔ زید نے فرمایا: ہاں میرے بھتیجے ! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے، ((لو أن اللّٰه عذب أہل سماواتہ وأہل أرضہ، لعذبہم وہو غیر ظالم لہم، ولو رحمہم لکانت رحمتہ خیرا لہم من أعمالہم، ولو کانت لک مثل أحد ذہبا، أو مثل جبل أحد ذہبا تنفقہ فی سبیل اللّٰه، ما قبلہ من حتی تؤمن بالقدر لہ، فتعلم
[1] السنن الکبری للبیہقی، باب، ترتیل القرأۃ، ح، 4493۔مستدرک الحاکم، باب، التأمین، ح، 879، قال الذہبي، صحیح۔ سنن النسائی، باب، تردید الآیۃ، ح، 1010، قال الألباني، حسن ۔ مصنف ابن ابی شیبۃ، باب، ما اعطی اللّٰه تعالیٰ محمدا صلي اللّٰه عليه وسلم ح، 31767۔