کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 293
سرائُ شکر، فکان خیراً لہ۔وإن أصابتہ ضرَّائُ صبر، فکان خیراً لہ))[1] ’’ مومن کا معاملہ بڑا عجیب ہے، اس کا تمام کام بھلائی کا ہے، اور یہ مومن کے علاوہ کسی اور کے لیے نہیں ہے۔اگر اسے کوئی خوشی پہنچتی ہے تو وہ [اللہ کا]شکر ادا کرتا ہے، یہ اس کے لیے بہتر ہے اور اگر اسے کوئی تکلیف پہنچتی ہے، تو اس پروہ صبر کرتا ہے، یہ اس کے لیے بہتر ہے۔ ‘‘ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کوئی مسلمان ایسا نہیں ہے جس کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے، مگر اللہ تعالیٰ اس کے گناہ ایسے گرا دیتے ہیں، جیسے درخت سے پتے جھڑ جاتے ہیں۔‘‘ اس کے علاوہ دیگر بھی ایسی احادیث ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مؤمن انسان کی بیماریاں اور پریشانیاں اس کے گناہوں کے ختم ہونے کا سبب بنتی ہیں۔حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ((إن العبد إذا مرض،أوحی اللّٰه إلی الملائکۃ، أنا قیدت عبديبقید من قیودي، فإن أقبضہ أغفر لہ،وإن عافہ، فحینئذ یقعد لاذنب لہ))[2] ’’ جب کوئی آدمی بیمار پڑ جاتا ہے تو اللہ اپنے فرشتوں کی طرف وحی کرتے ہیں، , , میں نے اپنے بندے کو اپنی قیدوں میں سے ایک قید میں جکڑ لیا ہے، اور اگر میں نے اس کی روح قبض کرلی تو میں اس کی مغفرت کردونگا، اور اگر میں نے اس کو عافیت دیدی تو یہ اس حال میں بیٹھے گا کہ اس کا کوئی گناہ باقی نہ ہوگا۔‘‘ ایسے ہی حضرت اماں عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إذا اشتکی المؤمن أخلصہ من الذنوب،کما یخلص الکیر من خبث الحدید))[3] ’’ جب مومن کوکوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اللہ اسے گناہوں سے ایسے چھٹکارا عطا کرتے ہیں، جیسے بھٹی لوہے کی میل کچیل کو صاف کردیتی ہے۔‘‘ جسمانی پریشانیوں کے ساتھ ساتھ روحانی پریشانیاں اور غم اور تکالیف میں صبر کرنابھی گناہوں کا کفارہ بنتا ہے جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((ما یصیب المسلم من نصب، ولا وصب ولا ھم ولا حزن، و لا أذی، ولاغم، حتّی شوکۃ یشکھا إلا کفر اللّٰه بہا خطایاہ))(بخاری) ’’نہیں پہنچتی کسی مسلمان کو کوئی پریشانی، اور نہ ہی کوئی دکھ، اور نہ ہی کوئی غم اور نہ ہی کوئی تکلیف، اور نہ ہی کوئی رنج، یہاں تک کہ کوئی کانٹا اسے چبھتاہے، مگر اللہ تعالی اس کے بدلہ میں اس کے گناہ معاف کر
[1] تقدم تخریجہ۔ [2] حاکم/حسنہ البانی۔ [3] ادب مفرد/ صححہ البانی۔