کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 274
’’روزِ قیامت تمام مخلوقات کے درمیان قصاص پر ایمان۔بنی آدم، درندے،کیڑے مکوڑے،یہاں تک کہ چیونٹی چیونٹی سے انتقام لے گی۔ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ ان کے درمیان آپس میں ایک دوسرے سے بدلے کا فیصلہ کردے۔اہل جنت اہل جہنم سے، اہل جہنم اہل جنت سے، اہل جنت آپس میں ایک دوسرے سے، اور اہل جہنم آپس میں ایک دوسرے سے(بدلہ لے لیں)۔ شرح، … اس سے پہلے گزر چکاہے کہ اللہ تعالیٰ روز قیامت میں تمام مخلوقات کو دوبارہ اٹھائیں گے۔ ان میں سے غیر مکلف مخلوق کو آپس میں قصاص کے لیے اٹھایا جائے گا، جب کہ مکلف مخلوق کو آپس میں قصاص اور ان کے اعمال کا بدلہ دینے کے لیے اٹھایا جائے گا۔حتی کہ چیونٹیاں بھی آئیں گی اور مظلوم ظالم سے انتقام لے گی۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کبھی ظلم کو برقرار نہیں رکھیں گے۔حیوانات، چوپاؤوں، درند، چرند پرندسب کے انتقام کا وہاں پر آخری مرحلہ ہوگا اور اس کے بعد یہ مخلوقات مٹی میں مل کر مٹی ہو جائیں گی۔ کیونکہ ان کے لیے گناہ یا ثواب کا تصور نہیں ہے جس پر انہیں بدلہ ملے۔ جب کہ لوگوں کے مابین سب سے پہلے خون کافیصلہ ہوگا۔اس کے بعد باقی امور کے فیصلے ہوں گے۔ تاکہ ان کا آپس میں حساب و کتاب ختم کردیاجائے، اور لوگ پاک دل ہوکر جنت میں داخل ہوں، کوئی ایسا انسان جنت میں داخل نہیں ہوگا جس پر لوگوں کے کچھ مطالبات ہوں، یا ظلم کا بدلہ باقی ہو،یا کوئی اور گناہ باقی ہو، یہاں تک کہ دل سے حسد و بغض کو بھی ختم کردیا جائے گا، اور اس کے بعد جنت عطا ہوگی۔یہ اس وقت ہوگا جب وہ پل صراط پار کرکے قنطرہ کے پاس روکے جائیں گے۔(اللہ ہمیں بھی ان ہی میں سے ایک بنا دے،آمین) گنہگار مؤمن کو عذاب دیا جائے گا، اور وہ جہنم کی آگ میں جل کر اپنی سزا پوری کرے گا، اور پھر وہاں سے نکل جنت میں جائے گا۔ اس دن اللہ تعالیٰ جس کے گناہ چاہے گا معاف کر دیگا، اور جسے چاہے گاعذاب دے گا، مگر مشرک کے بارے میں اس کا پکا اور حتمی فیصلہ ہے کہ جو انسان حالت شرک میں توبہ کیے بغیر مر گیا، اس کی مغفرت نہیں ہوگی۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿إِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ أَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَیَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾(النساء، 116) ’’بیشک اللہ شرک کو معاف نہیں کرتے، اس سے کم جتنے گناہ ہونگے جسے اللہ چاہیں گے معاف کردیں گے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے دو ٹوک الفاظ میں یہ واضح کردیا ہے کہ مشرک پر اللہ تعالیٰ نے جنت کو حرام کردیا ہے، اوراگر وہ بغیر توبہ کے مر گیاتو ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں ہی رہیگا، ارشاد الٰہی ہے، ﴿ إِنَّہٗ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَمَأْوَاہُ النَّارُ وَمَا لِلظَّالِمِیْنَ مِنْ أَنصَارٍ﴾(المائدہ، 72) ’’ اور بیشک جوکوئی اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرائے گا، اللہ نے ا س پر جنت کو حرام کردیا ہے، اور اس کا ٹھکانہ