کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 233
سجدہ نہ کرے۔ غیر اللہ کے لیے ذبح کرنامصنف رحمہ اللہ کے دور سے پہلے نہیں تھا۔ سوائے اس کے کہ اہل جاہلیت جو کچھ کرتے تھے۔ مصنف رحمہ اللہ کے دور میں غالی قسم کے صوفیوں اور رافضیوں نے غیر اللہ کے لیے ذبح کرنا شروع کیا۔ اسی پر مصنف رحمہ اللہ ردّ کررہے ہیں۔اس سے پہلے اسلاف کے دورمیں اس بات کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا کہ کوئی مسلمان ہونے کا دعوی کرنے والا غیر اللہ کے لیے ذبح کرے۔چونکہ تمام کام شرکیہ ہیں جن سے اللہ تعالیٰ نے منع کیا ہے، فرمان ِ الٰہی ہے، ﴿قُلْ اِنَّ صَلَاتِیْ وَ نُسُکِیْ وَ مَحْیَایَ وَ مَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ٭لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَ بِذٰلِکَ اُمِرْتُ وَ اَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَ﴾(الانعام،162۔163) ’’کہہ دے میری نماز اور قربانی(یا ہرایک عبادت یا دین) اور میرا جینا اورمیرا مرنا سب اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہے جو سارے جہان کا مالک ہے۔اس کا کوئی شریک نہیں اور مجھ کو یہی حکم ہوا ہے اور میں(اس امت میں) سب سے پہلے اس کا تابعدار ہوں۔‘‘ غیر اللہ کے لیے ذبح کرنا ایک کھلم کھلاشرک ہے، جو اللہ تعالیٰ کو کسی بھی صورت میں پسند نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جن چیزوں کو اپنی مقدس کتاب میں حرام قرار دیا ہے، ان میں سے ایک غیر اللہ کے لیے ذبح کرنا بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں، ﴿حُرِّمَتْ عَلَیْکُمُ الْمَیْتَۃُ وَ الدَّمُ وَ لَحْمُ الْخَنْزِیْرِ وَ مَآاُہِلَّ لِغَیْرِ اللّٰہِ بِہٖ وَ الْمُنْخَنِقَۃُ وَالْمَوْقُوْذَۃُ وَ الْمُتَرَدِّیَۃُ وَ النَّطِیْحَۃُ وَ مَآ اَکَلَ السَّبُعُ اِلَّا مَا ذَکَّیْتُمْ وَمَاذُبِحَ عَلَی النُّصُبِ﴾(المائدہ، 3) ’’حرام ہے تم پر مردار(جو اپنی موت سے مر جائے) اور خود(بہتا ہوا جیسے دوسری آیت میں ہے) اور سور کا گوشت اور جس جانور پر خدا کے سوا اور کسی کا نام پکارا جائے درجو گلا گھٹ کر مرے اور جو چوٹ لگ کر مرے اور جو گر کر مرے اور جو سینگ لگ کر مرے اور جس کو کسی درندہ نے پھاڑ کھایا ہو مگر جب تم اس کو(مرنے سے پہلے) حلال کر اور جو تھانوں پر ذبح کیا جائے۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ کافرمان ہے، ﴿اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْکُمُ الْمَیْتَۃَ وَ الدَّمَ وَ لَحْمَ الْخِنْزِیْرِ وَ مَآ اُہِلَّ لِغَیْرِ اللّٰہِ بِہٖ فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّ لَا عَادٍ فَاِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ﴾(النحل، 115) ’’اس نے تو تم پر(کچھ) حرام نہیں کیا مگر مردار اور خون اور سُور کا گوشت اورجس جانور پر اللہ کے سوا اورکسی کانام پکار جائے پھر جن شخص(مارے بھوک کے)بے قرار ہو(اوردوسرے بھوکے پر)ظلم نہ کرےنہ