کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 195
اور ان کی اقتداء، اور ان کے لیے رحمت اور مغفرت کی دعا کو واجب کردیاہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿وَالَّذِیْنَ آمَنُوْا وَہَاجَرُوْا وَجَاہَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ آوَوْا وَّ نَصَرُوْا أُولَئِکَ ہُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقّاً لَّہُم مَّغْفِرَۃٌ وَرِزْقٌ کَرِیْمٌ o وَالَّذِیْنَ آمَنُوْا مِن بَعْدُ وَہَاجَرُوْا وَجَاہَدُوْا مَعَکُمْ فَأُوْلَئِکَ مِنکُمْ وَأُوْلُوْا الأَرْحَامِ بَعْضُہُمْ أَوْلَی بِبَعْضٍ فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ إِنَّ اللّٰہَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمo﴾(انفال 74، 75)
’’ اور جو لوگ ایمان لائے اور وطن سے ہجرت کر گئے اور اللہ کی راہ میں لڑائیاں کرتے رہے اور جنہوں نے(ہجرت کرنے والوں کو) جگہ دی اور ان کی مدد کی یہی سچے مسلمان ہیں ان کے لیے(اللہ کے ہاں) بخشش اور عزت کی روزی ہے اور جو لوگ بعد میں ایمان لائے اور وطن سے ہجرت کر گئے اور تمہارے ساتھ ہو کرجہاد کرتے رہے وہ بھی تمہیں میں سے ہیں اور رشتہ دار اللہ کے حکم کی رو سے ایک دوسرے کے زیادہ حقدار ہیں کچھ شک نہیں کہ اللہ ہر چیز سے واقف ہے۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو ان کی زندگی میں جنت کی ایسی ضمانت دی ہے جس کی تلاوت قیامت تک آنے والے لوگ کرتے رہیں گے، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿لَکِنِ الرَّسُولُ وَالَّذِیْنَ آمَنُوْا مَعَہُ جَاہَدُوْا بِأَمْوَالِہِمْ وَأَنْفُسِہِمْ وَأُوْلَئِکَ لَہُمُ الْخَیْرَاتُ وَ أُوْلَئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُونَo أَعَدَّ اللّٰہُ لَہُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الأَنْہَارُ خَالِدِیْنَ فِیْہَا ذَلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ﴾(التوبہ: 88-89)
’’ لیکن پیغمبر اور جولوگ ان کے ساتھ ایمان لائے سب اپنے مال اور جان سے لڑے انہی لوگوں کے لیے بھلائیاں ہیں اور یہی مراد پانے والے ہیں۔ اللہ نے ان کے لیے باغات تیار کر رکھے ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ہمیشہ ان میں رہیں گے یہ بڑی کامیابی ہے۔‘‘
حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((ہل تدرون أول من یدخل الجنۃ من خلق اللّٰه عزو جل؟ قالوا: اللّٰه و رسولہ أعلم۔ قال: ’’ أول من یدخل الجنۃ من خلق اللّٰه المہاجرون، الذین تسد بہم الثغور، ویتقی بہم مکارہ، ویموت أحدہم و حاجتہ في صدرہ، لا یستطیع لہا قضاء، فیقول اللّٰه عزو جل لمن شاء من ملائکتہ: ’’ إیتوہم فحیوہم۔ فتقول الملائکۃ:’’ ربنا نحن سکان سمائک، وخیرتک من خلقک، أفتأمرنا فنسلم علیہم ؟ قال: أنہم کانوا عباداً لي، یعبدونني ولا یشرکون بي شیئاً، و تسد بہم الثغور، ویتقی بہم مکارہ، ویموت أحدہم و حاجتہ في صدرہ، لا یستطیع لہا قضاء، قال