کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 180
ہوں گے، تو ان کا امیر کہے گا: آئیے ! ہمیں نماز پڑھائیں۔ مگر[ عیسیٰ علیہ السلام ] فرمائیں گے: نہیں، بلاشبہ تم میں سے بعض دوسروں پر امیر ہیں، یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس امت کے لیے اکرام و شرف ہے۔‘‘
مذکورہ امام مہدی مشرق میں نمودار ہوں گے۔اور زمین کو عدل و انصاف سے بھر دینگے۔ ان امام مہدی کا شیعہ کے مزعوم امام سے کوئی تعلق نہیں ہے، جو ان کے نظریہ کے مطابق سامرا کے غار میں چھپا ہوا ہے۔
اہل ایمان ان کی مدد کریں گے اور ان کے ساتھ مل کر جہاد کریں گے، اور زمین پر اسلامی نظام نافذ کریں گے۔ بیت اللہ کے نزدیک ان کی بیعت کی جائے گی۔جس دن آپ ظاہر ہوں گے وہ دن عام دنوں سے خاصا طویل ہوگا۔ جوکہ ظہور مہدی کی نشانی ہوگی۔ آپ ایک صالح اور مجاہد حکمران کی حیثیت سے کم ازکم پانچ سال اور زیادہ سے زیادہ نو سال تک زمین پر حکومت کریں گے۔‘‘
حضرت مہدی علماء امت کی نظرمیں
اہل ِ سنت والجماعت کے علمائے کرام رحمۃ اللہ علیہم نے ہر دور میں احادیث نبویہ کی روشنی میں مہدی کے پیداہونے اور اس کے دیگر اعمال کے متعلق ایمان و عقیدہ رکھاہے اور یہ سب کچھ ویسے ہی ہوگا جیسا کہ احادیث میں اس کی وضاحت آچکی ہے۔ حضرت علامہ ابن کثیر رحمہ اللہ اپنی کتاب ’’ الفتن و الملاحم ‘‘ میں فرماتے ہیں:
’’ فصل: مہدی کے تذکرہ میں جو آخری زمانے میں آئے گا، وہ ہدایت یافتہ خلفاء اور ہدایت یافتہ آئمہ میں سے ایک ہوگا، اور یہ وہ مہدی نہیں ہے جس کے متعلق رافضی تصورات میں کھوگئے ہیں اور سامراء کے غار سے اس کے ظاہر ہونے کا انتظار کررہے ہیں۔ اس لیے کہ اس کی کوئی حقیقت نہیں، اور نہ ہی اس کا کوئی وجود یا نام و نشان ہے اور گمان کرتے ہیں کہ یہ محمد بن حسن عسکری ہے، اور یہ غار میں اس وقت داخل ہوگیا جب اس کی عمر صرف پانچ برس تھی۔ ‘‘[1]
ایک دوسری جگہ پر فرماتے ہیں:
’’ مہدی نکلیں گے اور ان کا خروج بلاد ِ مشرق میں ہوگا۔نہ کہ سامراء کے غار سے جیسا کہ روافض گمان کرتے ہیں، کہ اب بھی وہ اس غار میں موجود ہے۔اور وہ آخری زمانے میں اس کے نکلنے کا انتظار کررہے ہیں۔ یہ بھی ایک قسم کا رندانہ کلام ہے، اور شیطان کی جانب سے ان کی ذلت اور رسوائی کی ایک بہت بڑی قسط ہے۔ کیونکہ-اس امام کے وجود پر-کوئی دلیل نہیں ہے، نہ ہی کتاب اللہ سے اور نہ ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے، نہ ہی کوئی صحیح معقول بات ہے، اور نہ ہی استحسان۔‘‘[2]
علامہ سفارینی رحمہ اللہ ’’ لوامع الأنوار ‘‘ میں امام مہدی کے بارہ میں اہل ِ سنت و الجماعت کا عقیدہ بیان کرتے
[1] المنار المنیف ص 152۔
[2] الفتن و الملاحم 1/ 24-25۔