کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 172
یٰٓاٰدَمُ ہَلْ اَدُلُّکَ عَلٰی شَجَرَۃِ الْخُلْدِ وَمُلْکٍ لَّا یَبْلٰی﴾(طہ:…) ’’ہم نے فرمایا کہ آدم! یہ تمہارا اور تمہاری بیوی کا دشمن ہے تو یہ کہیں تم دونوں کو جنت سے نکلوا نہ دے پھر تم تکلیف میں پڑ جاؤ۔ یہاں تم(کو یہ آسائش ہو گی کہ) نہ بھوکے رہو نہ ننگے اور یہ کہ نہ پیاسے رہوگے اور نہ دھوپ کھاؤگے۔ تو شیطان نے اُن کے دل میں وسوسہ ڈالا(اور) کہا کہ آدم! بھلا میں تمہیں(ایسا)درخت بتاؤں(جو) ہمیشہ کی زندگی کا(ثمرہ دے) اور(ایسی) بادشاہت کہ کبھی زائل نہ ہو۔‘‘ یہ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام اسی ہمیشہ رہنے والی جنت میں تھے جس کا آخرت میں مؤمنین سے وعدہ کیا گیا ہے۔ مسیح دجال اہل سنت و الجماعت کے متفق علیہ اصولی عقائد میں سے ایک مسیح دجال کا خروج ہے۔شیخ صالح الفوزان فرماتے ہیں: ’’ یہ یہودیوں میں سے ایک آدمی ہوگا، اور یہودی اس کی اتباع کریں گے، یہی وہ مہدی ہے جس کا انتظار یہودی کررہے ہیں۔ اس لیے کہ مہدی کا دعوی تمام لوگ ہی کرتے ہیں۔ یہودی بھی اس کا دعوی کرتے ہیں، ان کا مہدی مسیح دجال ہے اور شیعہ بھی امام غائب مہدی کے منتظر ہیں۔جو کہ(ان کے ایمان و عقیدہ کے مطابق بچپن کی عمر میں ہی) سامراء کے غار میں چھپ گیا تھااور ان کے عقیدہ کے مطابق یہ مہدی حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی اولاد میں سے ہوگا۔اوراہل ِ سنت و الجماعت بھی مہدی کے منتظر ہیں جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح اور متواتر آحادیث وارد ہوئی ہیں۔ یہ اہل بیت میں سے ہی ایک آدمی ہوگا، جس کا تعلق حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہما کی اولاد سے ہوگا۔ جو کہ آخری زمانے میں نکلے گا، اور مسلمان اس کی بیعت کریں گے، وہ اللہ کی راہ میں جہاد کرے گا، اور زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا۔ مسلمان اسی سخت کوش جہاد میں لگے ہوں گے کہ اس وقت دو مسیح نکلیں گے: 1۔ گمراہی کا مسیح: اس سے مراد مسیح الدجال ہے۔ 2۔ ہدایت کا مسیح: اس سے مراد حضرت عیسی بن مریم علیہ السلام ہیں۔ مسیح دجال کو مسیح اس لیے کہا جاتا ہے کہ یہ زمین پر بہت زیادہ تیز چلے گا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے ایسے اسباب مہیا کیے ہوں گے جن کی وجہ سے وہ مہینوں کے فاصلے گھنٹو ں میں طے کرے گااوراسے دجال اس کے دجل کی وجہ سے کہا جاتا ہے اور دجل کا معنی ہے جھوٹ۔ دجال کا معنی ہوا: بہت بڑا جھوٹا۔چونکہ یہ جھوٹ میں ساری حدوں کو پار کرجائے گا، کبھی خدا ہونے کا دعوی کرے گاتو کبھی کچھ اور اس نے اپنے ساتھ آگ اور پانی لیے ہوں گے جنہیں یہ جنت اور جہنم باور کرائے گا، اور کچھ خارق عادت کرشمے و کرتب دیکھائے گا، جو کہ کرامات یا معجزات نہیں ہوں گے، بلکہ شیطانی اعمال ہوں گے۔ یہ کرشمے اللہ تعالیٰ اس کے ہاتھ پر اس لیے جاری کرے گا تاکہ لوگوں کا امتحان لیا جاسکے۔ ذیل کے پیرائے