کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 169
مصنف رحمہ اللہ کا فرمان:([جنت اور جہنم ] یہ دونوں کبھی فنا نہیں ہوں گے): جنت و جہنم کے ہمیشہ ہمیشہ رہنے کا مسئلہ بھی اہلِ سنت و الجماعت کے ایمان کا حصہ اور امتیازی مسائل میں شمار ہوتا ہے۔ کتاب اللہ، سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب اس بات پر دلالت کرتے ہیں کہ جنت اور جہنم ہمیشہ رہیں گے۔جنت کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْاوَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ سَنُدْخِلُہُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُخٰلِدِیْنَ فِیْہَآ اَبَدًا﴾(النساء: 57) ’’اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے اُن کو ہم جنتوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہیں، وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔‘‘ نیز فرمان الٰہی ہے: ﴿قَالَ اللّٰہُ ہٰذَا یَوْمُ یَنْفَعُ الصّٰدِقِیْنَ صِدْقُہُمْ لَہُمْ جَنّٰتٌ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَآ اَبَدًا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُo﴾(المائدۃ: 119) ’’ اللہ فرمائے گا کہ آج وہ دن ہے کہ سچوں کو اُن کی سچائی ہی فائدہ دے گی اُن کے لیے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ابد الآباد ان میں بستے رہیں گے، اللہ اُن سے خوش ہے اور وہ اللہ سے خوش ہیں یہ بڑی کامیابی ہے۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ ہَاجَرُوْا وَجٰہَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ بِاَمْوَالِہِمْ وَ اَنْفُسِہِمْ اَعْظَمُ دَرَجَۃً عِنْدَاللّٰہِ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْفَآئِزُوْنَo یُبَشِّرُہُمْ رَبُّہُمْ بِرَحْمَۃٍ مِّنْہُ وَ رِضْوَانٍ وَّ جَنّٰتٍ لَّہُمْ فِیْہَا نَعِیْمٌ مُّقِیْمٌ o خٰلِدِیْنَ فِیْہَآ اَبَدًا اِنَّ اللّٰہَ عِنْدَہٗٓ اَجْرٌ عَظِیْمٌo﴾(التوبہ:20۔22) ’’جولوگ ایمان لائے اور ہجرت کی اور اپنی جان اور مال سے اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہا د کیا ان کا درجہ اللہ کے نزدیک بڑا ہے(بہت بڑا)اور وہی لوگ(حشر میں)کامیاب ہوں گے۔ان کا مالک ان کو اپنی مہربانی اور رضامند ی اورایسے باغوں کی خوشخبری دیتا ہے جن میں ہمیشہ کا آرام ہے۔ ہمیشہ ہمیشہ ان باغوں میں رہیں گے بیشک اللہ تعالیٰ کے پاس(بہت بڑا ثواب(موجود)ہے(اس کے ثواب کا خزانہ کم نہیں ہو سکتا۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَ نَزَعْنَا مَا فِیْ صُدُوْرِہِمْ مِّنْ غِلٍّ اِخْوَانًا عَلٰی سُرُرٍ مُّتَقٰبِلِیْنَ o لَا َمَسُّہُمْ فِیْہَا نَصَبٌ وَّ مَا ہُمْ مِّنْہَا بِمُخْرَجِیْنَ﴾(الحجر: 47-48) ’’اور جوکچھ(دنیا میں) ان کے دلوں میں(ایک دوسرے سے) رنج تھا وہ ہم نکال ڈالیں گے بھائی بھائی کی طرح تختوں پرایک دوسرے کے آمنے سامنے(بیٹھے)ہونگے۔ان کو بہشت میں نہ کسی طرح کی تکلیف ہوگی