کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 156
ہم سب کو اس بد انجام سے محفوظ رکھے، آمین۔ انبیائے کرام علیہم السلام ملائکہ پر ایمان 23۔ مصنف رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ((والإیمان بالأنبیاء وا لملائکۃ۔)) ’’انبیائے کرام علیہم السلام اور ملائکہ پر ایمان [لانا واجب ہے ]۔ ‘‘ شرح: … اللہ تعالیٰ نے لوگوں تک اپنا پیغام اور احکام پہنچانے کے لیے ہر امت سے بعض بزرگ اور مکرم و محترم ہستیوں کو چن لیا تھا، انکو انبیاء اور رسل علیہم السلام کہا جاتا ہے۔ان انبیاء ومرسلین پر ایمان لانا ہر مسلمان پر واجب ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَلَکِنَّ الْبِرَّ مَنْ آمَنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ وَالْمَلآئِکَۃِ وَالْکِتَابِ وَالنَّبِیِّیْنَ﴾(البقرہ: 177) ’’ لیکن بھلائی یہ ہے جو کوئی ایمان لائے اللہ تعالیٰ پر، اور آخرت کے دن پر، اور ملائکہ پر اور کتابوں پر اور انبیاء پر۔‘‘ نیزفرمان ِ الٰہی ہے: ﴿اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَیْہِ مِنْ رَّبِّہٖ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ کُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰہ وَ مَلٰٓئِکَتِہٖ وَ کُتُبِہٖ وَ رُسُلِہٖ لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِہٖ وَ قَالُوْا سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا غُفْرَانَکَ رَبَّنَا وَ اِلَیْکَ الْمَصِیْرُ﴾(البقرہ:285) ’’یہ پیغمبر(یعنی حضرت محمد) ایمان لائے اس کتاب پر جوان کے مالک کی طرف سے ان پر اتری اور(ان کے ساتھ) مسلمان بھی سب ایمان لائے اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ہم اس کے کسی پیغمبر کوجدا نہیں سمجھتے اور کہتے ہیں(اے پروردگار) ہم نے(تیرا ارشاد) سنا اورمان لیا(تسلیم کر لیا سر اور آنکھوں سے) ہمارے گناہ بخش دے(یا ہم کو تیری بخشش چاہیے)۔‘‘ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو بلا تفریق تمام انبیاء پر ایمان لانے کے اظہارکرنے کا حکم دیتے ہوئے فرماتے ہیں: ﴿قُوْلُوْٓا اٰمَنَّا بِاللّٰہِ وَ مَآ اُنْزِلَ اِلَیْنَا وَ مَآ اُنْزِلَ اِلٰٓی اِبْرٰھٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ وَ الْاَسْبَاطِ وَ مَآ اُوْتِیَ مُوْسٰی وَ عِیْسٰی وَ مَآ اُوْتِیَ النَّبِیُّوْنَ مِنْ رَّبِّہِمْ لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْہُمْ وَ نَحْنُ لَہٗ مُسْلِمُوْنَ﴾(البقرہ:136) ’’(مسلمانو) تم کہو ہم تو اللہ تعالیٰ پر اور جو ہم پر اترا(قرآ ن شریف) اور جو ابراہیم اور اسمعیل اور اسحق اور