کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 149
بچوں کی شفاعت یعنی وہ مسلمان بچے جو بالغ ہونے سے پہلے ہی وفات پاگئے، وہ بھی اپنے والدین کے لیے اللہ کے ہاں سفارش کریں گے۔ حضرت شرحبیل بن شفعہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’روزِ قیامت بچوں سے کہا جائے گا:’’ جنت میں داخل ہوجاؤ۔وہ کہیں گے: ہمارے پروردگار ! جب تک ہمارے ماں باپ جنت میں داخل نہیں ہوتے(ہم بھی جنت میں نہیں جائیں گے)۔چنانچہ ان کے والدین کو لایا جائے گا، اللہ عزو جل فرمائیں گے: ’’انہیں جنت میں داخل ہونے سے روکنے کی ایک وجہ ہے۔ اولاد پھر کہے گی: ’’ اے ہمارے رب ! ہمارے باپ اور ہماری مائیں !۔ اللہ عزوجل فرمائیں گے: ’’ اچھا تم بھی اور تمہارے ماں باپ بھی جنت میں داخل ہوجاؤ۔‘‘ [1] روزہ کی شفاعت روزہ اورقرآن قیامت کے روز اللہ کے ہاں سفارش کریں گے، اور ان کی سفارش مقبول ہوگی۔ حضرت عبد اللہ بن عمرو سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((الصیام و القرآن یشفعان للعبد یقول الصیام: رب إنی منعتہ الطعام و الشہوات بالنہار فشفعنی فیہ، و یقول القرآن: منعتہ النوم باللیل فیشفعان)) [2] ’’روزہ اور قرآن بھی بندے کے لیے سفارش کریں گے۔ روزہ کہے گا: اے میرے رب ! میں نے اس بندے کو کھانے پینے او راپنی خواہشات کے پورا کرنے سے روکے رکھا، لہٰذا اس کے بارے میں میری سفارش قبول فرمااور قرآن کہے گا: ’’ اے میرے رب ! میں نے اس بندے کو(رات کے قیام کے لیے) سونے سے روکے رکھا، لہٰذا اس کے بارے میں میری سفارش قبول فرما۔‘‘چنانچہ دونوں کی سفارش قبول کی جائے گی۔‘‘ حاصل کلام یعنی خلاصہ کلام یہ ہے کہ جب اللہ تعالیٰ شفاعت کرنے کی اجازت دیں گے اس وقت انبیاء، صدیقین اور شہداء، اور صالحین شفاعت کریں گے، جس سے لوگوں کو جہنم سے نکالا جائے گا۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ کی رحمت ہی باقی رہ جائے گی، اور ان لوگوں کو جہنم سے نکالا جائے گا جنہوں نے کبھی بھی کوئی خیر کا کام نہیں کیا ہوگا۔یہ اللہ تعالیٰ کے
[1] یہ حدیث حسن ہے، اسے امام احمد نے مسند میں روایت کیا، ح: 18552۔ [2] الحاکم في المستدرک، باب: أخبار في فضائل القرآن، برقم 2036، وقال: ہذا حدیث صحیح علی شرط مسلم و لم یخرجاہ۔وشعب الإیمان، فصل في ادمان التلاوۃ، بررقم 1994۔