کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 129
حوض پر ایمان 20۔ مصنف رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ((والإیمان بحوض النبی صلي اللّٰه عليه وسلم، ولکل نبي حوض، إلا صالح النبي علیہ السلام، فإن حوضہ ضرعُ ناقتہ۔)) ’’اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض پر ایمان(لاتے ہیں)، اور ہر نبی کے لیے ایک حوض ہوگا، سوائے حضرت صالح علیہ السلام کے، ان کا حوض ان کی اونٹنی کے تھن ہوں گے۔‘‘ شرح:… قیامت والے دن ہر نبی کے لیے ایک حوض نصب کیا جائے گا جس سے وہ اپنی اپنی امت کی میزبانی فرمائیں گے۔ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بھی ایک حوض نصب ہوگا۔ جو باقی تمام حوضوں سے بڑا ہوگا۔ اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت باقی تمام امتوں سے بڑی امت ہے۔اس حوض کو بھرنے کے لیے جنت میں کوثر سے دو پرنالے نکال کر اس میں ڈالے جائیں گے۔ کوثر ایک نہرہے جس کا ذکر سورت کوثر میں آیا ہے اور اس کا وعدہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کر رکھا ہے۔ کوثر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خاصیت ہے۔ جب کہ حوض تمام انبیاء علیہم السلام کے لیے علیحدہ علیحدہ ہوں گے۔ امام ابن کثیر رحمہ اللہ ’’النہایۃ ‘‘(2/5-31) میں فرماتے ہیں: ’’ حوض نبوی محمد ی صلی اللہ علیہ وسلم-اللہ تعالیٰ ہمیں بھی اس سے قیامت کے دن سیراب کرے-کا ذکرکئی متوافر سندوں کے ساتھ متواتر ا حادیث میں آیا ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((أنا فرطک علی الحوض، من ورد شرب، ومن شرب لم یظمأ أبداً)) [1] ’’ بیشک میں تم لوگوں سے پہلے حوض پر موجود ہوں گا اور جو میرے پاس آئے گا، وہ پئے گا، اور جو-اس حوض سے-پئے گا وہ کبھی بھی پیاسا نہیں ہوگا۔‘‘(پوری روایت تفصیل کے ساتھ آگے آرہی ہے)۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((والذي نفسي بیدہ لیردن الحوض عليَّ رجال حتی إذا عرفتہم، ورفعوا اختلجوا دوني)) [2] ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! حوض پرمیرے پاس ایسے لوگ آئیں گے جب میں ان کو پہچان لوں گا، ان کے اور میرے درمیان پردہ حائل کردیا جائے گا۔‘‘ اس حوض کی کئی صفات بھی احادیث میں وارد ہوئی ہیں۔ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
[1] رواہ البخاری (7050) مسلم (2290)،عبدالرزاق في المصنف (831)، مختصر الشریعہ ص 195۔ [2] رواہ البخاری 6582، ومسلم برقم 1304، عبدالرزاق في المصنف 827،مختصر الشریعہ 194۔