کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 107
چونکہ فتنوں کے دور میں جہاں اہلسنت و الجماعت کے متفق علیہ عقائد کے خلاف کئی قسم کے گروہ پیداہوئے اور انہوں نے نئی نئی چیزوں کو ایجاد کرلیا، ایسے ان بدعات میں سے ایک عذاب قبر اور منکر و نکیر اور قبر میں سوال و جواب کا انکار ہے۔ جس پرمصنف رحمہ اللہ ذیل کے پیرائے میں رد کرر ہے ہیں۔ 19۔ مصنف رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ((والإیمان بعذاب القبر ومنکر و نکیر۔)) ’’اور(اہل سنت والجماعت) عذاب قبر پر اور منکر و نکیر پر(ایمان لاتے ہیں)۔‘‘ شرح:…قبر میں دفن کیا جانا ابتدائے آدمیت کے اس وقت سے مشہور و معروف ہے جب روئے زمین پر قتل کا پہلا واقعہ پیش آیا۔ اللہ تعالیٰ نے اس قصہ کو یوں نقل کیا ہے: ﴿فَطَوَّعَتْ لَہٗ نَفْسُہٗ قَتْلَ اَخِیْہِ فَقَتَلَہٗ فَاَصْبَحَ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ o فَبَعَثَ اللّٰہُ غُرَابًا یَّبْحَثُ فِی الْاَرْضِ لِیُرِیَہٗ کَیْفَ یُوَارِیْ سَوْئَ ۃَ اَخِیْہِ قَالَ یٰوَیْلَتٰٓی اََعَجَزْتُ اَنْ اَکُوْنَ مِثْلَ ہٰذَا الْغُرَابِ فَاُوَارِیَ سَوْئَ ۃَ اَخِیْ فَاَصْبَحَ مِنَ النّٰدِمِیْنَo﴾(المائدۃ: 30۔31) ’’آخر قابیل کے نفس نے اس کی یہی سوجھایا کہ اپنے بھائی کو مار ڈالے پھر اس کو مار ڈالا اور ٹوٹے والوں میں شریک ہو گیا۔پھر اللہ تعالیٰ نے ایک کوا بھیجا وہ زمین کریدتا تھا(اور دوسرے مردہ کوے کو اس میں چھپاتا تھا) اس کو یہ بتلانے کو کہ اپنے بھائی کی لاش کیوں کر چھپائے اس وقت قابیل کہنے لگا ہائے خرابی(اس کوے سے بھی گیا گزرا) مجھ سے اتنا نہ ہو سکا کہ اس کوے کی طرح ہوتا اور اپنے بھائی کی لاش چھپا دیتا پھر لگا پچھتانے۔‘‘ قبر کا عذاب اور اس کی نعمتیں اہل سنت والجماعت کے متفق علیہ عقائد میں سے ہیں۔ اس کا انکار صرف چند بدعتی گروہوں نے متشابہ آیات کا سہارا لے کر عقل کے بل بوتے پر کیاہے۔علامہ علی بن محمد بن سالم المعروف آمدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ اسلام میں فرقوں اور اختلافات کے ظہور سے قبل، اور اختلافات پیدا ہونے کے بعد اکثر اہل ِ سنت و الجماعت کاقبروں میں مردوں کے زندہ کیے جانے، اور دو فرشتوں کے ان سے سوال کرنے، اور ان فرشتوں میں سے ایک کا نام منکر اور دوسرے کا نام نکیر ہونے پر، اور کافروں اور مجرموں کے لیے عذاب قبر کے ثابت ہونے پر اتفاق رہا ہے۔ لیکن بعد میں آنے والے فرقوں جیسے معتزلہ اور خوارج نے اس کا انکار کیا ہے، ان کے سر غنے ضرار بن عمرو اور بشر المریسی ان تمام امور کے بالکل منکر ہیں۔‘‘ [1] اہل سنت والجماعت کے اس عقیدہ و مذہب پرکہ حشر سے پہلے قبروں میں مردوں کو زندہ کیا جاتا ہے، اور انہیں قبر
[1] ابکار الأفکار في أصول الدین 2/ 253۔