کتاب: شرعی طریقہ دم و علاج - صفحہ 36
بات نہیں ؛ ممکن ہے کہ ایسا کرنا تجربہ سے ثابت ہو۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ:’’مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ یا یہ بیان کیا کہ آپ نے نظر بد لگ جانے پر منتر پڑھ کر پھونکنے کا حکم دیا۔‘‘[صحیح بخاری:ج3:ح 708]۔
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے گھر میں ایک لڑکی کو دیکھا جس کے چہرے پر نشان تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اس کو جھاڑ پھونک کرو، اس لئے کہ اس کو نظر لگ گئی ہے۔‘‘[صحیح بخاری:ج3:ح 709]
اور ساتھ ہی شرکیہ جھاڑپھونک سے بچنے کی ترغیب دیا کرتے تھے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ سات ہلاکت میں ڈال دینے والی چیزوں سے بچو۔‘‘
عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !وہ سات ہلاک کرنے والی