کتاب: شرعی طریقہ دم و علاج - صفحہ 19
مَاْوٰاہُ النَّارُ وَ مَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ اَنْصَارٍ﴾ [المائدۃ72]۔
’’یقین مانو کہ جو شخص اللہ کے ساتھ شریک ٹھہراتا ہے اللہ تعالیٰ نے اس پر جنت حرام کر دی ہے اس کا ٹھکانا جہنم ہے اور گنہگاروں کا مددگارکوئی نہیں ہوگا۔‘‘
ایسے ہی مختلف پیروں کے نام کے کھانے پکانا؛ قبروں اور مزاروں پر جھنڈے چڑھانایا وہاں پر تیل ڈالنا۔ نجومی ، جادو گر اور فال نکالنے والوں کے پاس جانا اور ان کی باتوں پر یقین کرنا ،ان سے حساب نکلوانا؛اوران سے مجہول قسم کے عملیات کروانا؛ اللہ تعالیٰ کے ہاں نام نہاد پیروں کو سفارشی بنانا ؛ بیماری میں ان سے شفا چاہنا؛ ان کے نام کے دھاگے اور کپڑے کی کترنیں باندھنا ؛کوڈی اور سیپی باندھنا تاکہ نظر بد نہ لگے ؛ یا پھر سانپ کی چمڑی برائے حصول شفاء باندھنا یہ سب امور شرک میں سے ہیں ۔
ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کو ان جعلی پیروں کے چنگل سے آزاد