کتاب: شرعی طریقہ دم و علاج - صفحہ 136
جانب سے ہوگی۔اور دم اور جھاڑ پھونک کرنا نفع بخش اسباب میں سے ایک سبب ہے۔اور شفاء اللہ کے حکم سے ہو گی۔
4۔ مسلمان کے لیے کسی صورت میں بھی جائز نہیں کہ وہ جادو گروں اور کاہنوں کے پاس جائیں ؛ نہ ہی کسی چیز کے متعلق سوال کرنے کے لیے اور نہ ہی علاج کروانے کے لیے۔ اور انسان پر واجب ہوتا ہے کہ ان کی باتوں کی تصدیق نہ کرے ۔ اور نہ ہی ان کے پاس جائے۔ اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جادو گروں ‘ کاہنوں ‘ اور پشین گوئی کرنے والوں کے پاس جانے سے منع فرمایا ہے ؛ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
((من أتی عرافاً فسألہ عن شئي لم تقبل صلاتہ أربعین لیلۃً۔))۔[صحیح مسلم (۲۲۳۰)۔]
,,جو فال نکالنے والے کے پاس آیا اور اس سے کوئی چیز پوچھی ، اس کی چالیس دن تک کی نماز قبول نہیں ہوگی۔ ‘‘