کتاب: شرعی طریقہ دم و علاج - صفحہ 10
بولے کہ یہ شیطانی عمل ہے۔[سنن ابی داؤد] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کے ہاتھ میں پیتل کا چھلہ دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا یہ کیا ہے؟ ا س شخص نے جواب دیا : یہ واہنہ (کمزوری) کی وجہ سے ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسے اُتار دے، یہ تجھے کمزوری کو سوا کچھ فائدہ نہ دے گا۔اور اگر اس چھلہ کو پہنے ہوئے تجھے موت آگئی تو تو کبھی نجات نہ پائے گا۔‘‘[مسند امام احمد] ۔ یہحقیقت ہے کہ اس قسم کے چھلے وغیرہ کو پہننا شرک ہے، اور شرکیہ تعویذ گنڈوں سے فلا ح و کامیابی اور سعادت حاصل نہیں ہو سکتی۔ سیدنا سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص کسی کے گلے سے تعویذ وغیرہ کاٹ دے تو اس کو ایک