کتاب: شرح اُصول ثلاثہ - صفحہ 70
ابن کثیر رحمہ اللہ کا لقب عماد الدین، کنیت ابو الفداء اور نام اسماعیل بن عمر القرشی الدمشقی ہے۔ مشہور حافظِ حدیث ہیں۔ ’’تفسیر ابن کثیر‘‘ اور ’’التاریخ‘‘ ان کی مشہور تصنیفیں ہیں۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے شاگرد ہیں۔ ۷۷۴ھ میں وفات پائی۔
٭٭٭
وَاَنْوَاعُ الْعِبَادَۃِ الَّتِیْ اَمَرَ اللّٰہُ بِہَا: مِثْلُ الْاِسْلَامِ، وَالْاِیْمَانِ، وَالْاِحْسَانِ؛ وَمِنْہُ الدُّعَائُ، وَالْخَوْفُ، وَالرَّجَائُ، وَالتَّوَکُّلُ، وَالرَّغْبَۃُ، وَالرَّہْبَۃُ، وَالخُشُوْعُ، وَالْخَشْیَۃُ، وَالاِنَابَۃُ، وَالْاِسْتِعَانَۃُ، وَالْاِسْتِعَاذَۃُ، وَالْاِسْتِغَاثَۃُ، وَالذَّبْحُ ، وَالنَّذْرُ، وَغَیْرُ ذَلِکَ مِنْ اَنْوَاع الْعِبَادَۃِ الَّتِیْ اَمَرَ اللّٰہُ بِہَا کُلُّہَا لِلّٰہِ تَعَالَی۔ وَالدَّلِیْلُ قَوْلُہُ تَعَالَی: {وَاَنَّ الْمَسٰجِدَ لِلّٰہِ فَلَا تَدْعُوْا مَعَ اللّٰہِ اَحَدًا} (الجن: ۱۸)
عبادت کی وہ قسمیں جن کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے:
اسلام، ایمان اور احسان ہیں۔ ان کے علاوہ دعا، خوف، امید، توکل، رغبت، رھبت، خشوع، خشیت، انابت، استعانت، استعاذہ، قربانی، اور دوسری قسم کی عبادتیں جن کا اللہ نے حکم دیا ہے سب کی سب اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہیں دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے: ’’جتنے سجدے ہیں وہ سب اللہ کا حق ہیں لہٰذا اللہ کے ہوتے کسی سے دعا مت کرو۔‘‘
………………… شرح …………………
چونکہ مؤلف رحمہ اللہ نے بیان کیا ہے کہ ہمارے اوپر یہ واجب ہے کہ ہم صرف اللہ وحدہ لاشریک لہ کی عبادت کریں، اس لیے آگے چل کر عبادت کی کچھ قسمیں بھی بیان کرتے ہیں، چنانچہ فرمایا ہے: ’’عبادت کی قسموں میں اسلام، ایمان اور احسان ہیں۔‘‘
یہ تینوں عبادات (یعنی اسلام، ایمان اور احسان) ہی دین ہیں، جیسا کہ ’’صحیح مسلم‘‘ میں عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں آیا ہے۔ عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم