کتاب: شرح اُصول ثلاثہ - صفحہ 51
’’توحید کی تین قسمیں ہیں: پہلی ’’توحید ربوبیت‘‘ وہ یہ ہے کہ : ’’پیدا کرنے، بادشاہی اور کائنات کا نظام چلانے میں اللہ تعالیٰ کو یکتا اور تنہا جانا جائے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے۔ {اَللّٰہُ خَالِقُ کُلِّ شَیْئٍ } (الزمر: ۶۲) ’’اللہ ہی ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے۔‘‘ اور فرمایا: {ہَلْ مِنْ خَالِقٍ غَیْرُ اللّٰہِ یَرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَ الْاَرْضِ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ} (فاطر: ۳) ’’کیا اللہ کے سوا کوئی خالق ہے جو تم کو آسمان وزمین سے رزق پہنچاتا ہو۔ اس کے سوا کوئی لائق عبادت نہیں۔‘‘ اور فرمایا: {تَبَارَکَ الَّذِیْ بِیَدِہِ الْمُلْکُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌo} (الملک: ۱) ’’وہ بڑا عالی شان ہے جس کے ہاتھ میں تمام سلطنت ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘ اور فرمایا: {اَلَا لَہُ الْخَلْقُ وَ الْاَمْرُ تَبٰرَکَ اللّٰہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَo} (الاعراف: ۵۴) ’’یاد رکھو اللہ ہی کے لیے خاص ہے خالق ہونا اور حاکم ہونا۔ اللہ رب العالمین بڑی خوبیوں سے بھرا ہے۔‘‘ دوسری ’’توحید الوہیت‘‘ وہ یہ ہے کہ: ’’عبادت کے ذریعہ اللہ کی یکتائی کا عقیدہ رکھا جائے بایں طور کہ انسان اللہ کے ساتھ کسی اور کی نہ عبادت کرے اور نہ اس کا تقرب چاہے جس انداز میں کہ وہ اللہ کی عبادت کرتا اور اس کا تقرب تلاش کرتا ہے۔‘‘ تیسری ’’توحید اسماء وصفات‘‘ وہ یہ ہے کہ ’’قرآن اور حدیث میں اللہ تعالیٰ نے اپنے