کتاب: شرح اُصول ثلاثہ - صفحہ 40
جائے گی سوائے ان کے جنہوں نے انکار کیا۔‘‘ پوچھا گیا: ’’انکار کس نے کیا؟ اے اللہ کے رسول!‘‘ فرمایا: ’’جس نے میری اطاعت کی جنت میں گیا اور جس نے میری نافرمانی کی جہنم میں گیا۔‘‘ (بخاری) یہ حقیقت بھی فرمان الٰہی اور حدیث سے مستفاد ہے۔ فرمان الٰہی ہے: {وَ مَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ وَ یَتَعَدَّ حُدُوْدَہٗ یُدْخِلْہُ نَارًا خَالِدًا فِیْہَا وَلَہٗ عَذَابٌ مُّہِیْنٌo} (النساء: ۱۴) ’’ جو شخص اللہ اور اس کے رسول کا کہنا نہ مانے اور اس کے ضابطوں سے بالکل نکل جائے تو وہ اس کو آگ میں داخل کرے گا اس طور سے کہ وہ اس میں ہمیشہ رہے گا اور اس کے لیے ذلت آمیز عذاب ہوگا۔‘‘ {وَمَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًا مُّبِیْنًاo} (الاحزاب: ۳۶) ’’ جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے تو وہ صریح گمراہی میں جاپڑا۔‘‘ {وَمَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ فَاِِنَّ لَہٗ نَارَ جَہَنَّمَ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا اَبَدًا} (الجن: ۲۳) ’’ جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کریں تو یقینا ان کے لیے آتش جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔‘‘ گزشتہ حدیث میں ہے : ’’جس نے میری نافرمانی کی جہنم میں گیا۔‘‘ ٭٭٭ الثانیۃ: اَنَّ اللّٰہ لَا یَرْضَی اَنْ یُشْرَکَ مَعَہُ اَحَدٌ فِیْ عِبَادَتِہِ لا مَلَکٌ مُقَرَّبٌ، وَلَا نَبیٌّ مُرْسَلٌ۔ والدَّلِیْلُ قُوْلُہُ تَعَالَی: {وَاَنَّ الْمَسٰجِدَ لِلّٰہِ فَلَا تَدْعُوْا مَعَ اللّٰہِ اَحَدًا} (الجن: ۱۸) دوسرا مسئلہ: یہ کہ اللہ تعالیٰ پسند نہیں فرماتا کہ اس کے ساتھ کسی کو اس کی عبادت میں شریک کیا