کتاب: شرح اُصول ثلاثہ - صفحہ 38
ایک حکمت ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: {اِِنَّا اَرْسَلْنَا اِِلَیْکُمْ رَسُوْلًا شَاہِدًا عَلَیْکُمْ کَمَا اَرْسَلْنَا اِِلٰی فِرْعَوْنَ رَسُوْلًاo فَعَصٰی فِرْعَوْنُ الرَّسُوْلَ فَاَخَذْنَاہُ اَخْذًا وَبِیْلًاo} (المزمل: ۱۵۔۱۶) ’’بے شک ہم نے تم لوگوں کے پاس ایک ایسا رسول بھیجا ہے جو تم پر (قیامت کے روز) گواہی دیں گے، جیسا ہم نے فرعون کے پاس ایک رسول بھیجا تھا، تو فرعون نے اس رسول کا کہنا نہ مانا پس ہم نے اس کو سخت پکڑ میں لے لیا۔‘‘ ٭٭٭ فَمَنْ اَطَاعَہُ دَخَلَ الْجَنَّۃَ وَمَنْ عَصَاہُ دَخَلَ النَّارَ، وَالدَّلِیْلُ قَوْلُہُ تَعَالٰی: {اِنَّا اَرْسَلْنآ اِلَیْکُمْ رَسُوْلًا شٰہِدًا عَلَیْکُمْ کَمَا اَرْسَلْنَا اِلٰی فِرْعَوْنَ رَسُوْلًاo فَعَصَیٰ فِرْعَوْنُ الرَّسُوْلَ فَاَخْذْنٰہُ اَخْذًا وَبِیْلًا} (المزمل: ۱۵،۱۶) جو اس کی اطاعت کرے گا جنت میں جائے گا۔اور جو اس کی نافرمانی کرے گا جہنم میں داخل ہوگا۔ دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے: ’’بے شک ہم نے تم لوگوں کے پاس ایک ایسا رسول بھیجا ہے جو تم پر (قیامت کے روز) گواہی دیں گے، جیسا ہم نے فرعون کے پاس ایک رسول بھیجا تھا، تو فرعون نے اس رسول کا کہنا نہ مانا پس ہم نے اس کو سخت پکڑ میں لے لیا۔‘‘ ………………… شرح ………………… یہ ایک یقینی بات ہے جس کو مندرجہ ذیل آیات قرآنی اور حدیث نبوی سے اخذ کیا گیا ہے: {وَ اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَالرَّسُوْلَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَo وَسَارِعُوْٓا اِلٰی مَغْفِرَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَجَنَّۃٍ عَرْضُہَا السَّمٰوٰتُ وَالْاَرْضُ اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِیْنَo} (آل عمران: ۱۳۲۔۱۳۳)