کتاب: شرح اُصول ثلاثہ - صفحہ 32
نہیں رہنے دیا۔ بلکہ اس نے ہماری طرف ایک رسول بھیجا۔
………………… شرح …………………
اللہ تعالیٰ ہی ہمارا خالق ہے، اس کے لیے نقلی دلیل بھی ہے اور عقلی دلیل۔
نقلی دلیلیں بہت ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے:
{ہُوَ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ مِّنْ طِیْنٍ ثُمَّ قَضٰٓی اَجَلًا وَ اَجَلٌ مُّسَمًّی عِنْدَہٗ ثُمَّ اَنْتُمْ تَمْتَرُوْنَo} (الانعام: ۲)
’’وہی وہ ذات ہے جس نے تم لوگوں کو مٹی سے پیدا کیا ہے پھر ایک وقت مقرر کر دیا ہے اور ایک مدت مقرر اس کے پاس ہے، پھر تم لوگ شک کرتے ہو۔‘‘
{وَلَقَدْ خَلَقْنٰکُمْ ثُمَّ صَوَّرْنٰکُمْ} (الاعراف: ۱۱)
’’تحقیق کہ ہم نے لوگوں کو پیدا کیا پھر تم لوگوں کی صورتیں بنائیں۔‘‘
{وَ لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ مِّنْ حَمَاٍ مَّسْنُوْنٍo} (الحجر: ۲۶)
’’تحقیق کہ ہم نے انسان کو سنی ہوئی کھنکھناتی مٹی سے پیدا کیا۔‘‘
{وَ مِنْ اٰیٰتِہٖٓ اَنْ خَلَقَکُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُمَّ اِذَآ اَنْتُمْ بَشَرٌ تَنْتَشِرُوْنَo} (الروم: ۲۰)
’’ اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تم لوگوں کو مٹی سے پیدا کیا پھر اب تم لوگ پھیلے ہوئے انسان ہو۔‘‘
{خَلَقَ الْاِِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ کَالْفَخَّارِo} (الرحمن: ۱۴)
’’اس نے انسان کو ٹھیکرے جیسی کھنکھناتی مٹی سے پیدا کیا۔‘‘
{ اَللّٰہُ خَالِقُ کُلِّ شَیْئٍ} (ص: ۶۲)
’’اللہ ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے۔‘‘
{وَاللّٰہُ خَلَقَکُمْ وَمَا تَعْمَلُوْنَo} (الصافات: ۹۶)