کتاب: شرح اُصول ثلاثہ - صفحہ 21
کے متبعین اپنے رسولوں کے عہد میں مسلم کہے جائیں گے، جیسے یہود موسی علیہ السلام کے عہد میں مسلم تھے، نصاریٰ عیسیٰ علیہ السلام کے عہد میں مسلم تھے، لیکن آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے مبعوث ہوجانے کے بعد سابقہ دینوں کے مسلمانوں میں سے جو محمدؐ کا انکار کرے، وہ مسلم نہیں رہے گا۔
یہی دین ’’اسلام‘‘ اللہ کے یہاں مقبول بھی ہے اور اپنے ماننے والے کا نجات دہندہ بھی، اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
{اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الْاِسْلَامُ} (آل عمران:۱۹)
’’بے شک اللہ کے نزدیک دین اسلام ہے۔‘‘
مزید فرمایا:
{وَ مَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْہُ وَ ہُوَ فِی الْاٰخِرَۃِ مِنَ الْخٰسِرِیْنَo} (آل عمران:۵۸)
’’اور جو شخص علاوہ اسلام کے کسی دین کو چاہے گا تو وہ اس کی طرف سے ہر گز قبول نہ کیا جائے گا اور وہ آخرت میں گھاٹا اٹھانے والی جماعت میں ہوگا۔‘‘
یہی وہ اسلام ہے جس کا اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی امت پر احسان جتایا ہے، فرمایا:
{اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَ اَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَ رَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ دِیْنًا} (المائدہ: ۳)
’’آج میں نے تم لوگوں کے واسطے تمہارا دین مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت تمام کر دی اور تمہارے لیے اسلام کو دین کے طور پر پسند کر لیا۔‘‘
’’دلائل‘‘ دلیل کی جمع ہے۔ اور ’’دلیل‘‘ اس چیز کو کہتے ہیں جو مقصود و مطلوب تک پہنچا دے۔ وہ دلائل جو دین اسلام کی معرفت تک پہنچا دیں۔ نقلی بھی ہیں اور عقلی بھی۔ وحی یعنی قرآن و حدیث کے دلائل نقلی ہیں جبکہ غوروفکر کے ذریعہ حاصل ہونے والے دلائل عقلی ہیں۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے دوسری قسم یعنی عقلی دلائل کا کافی تذکرہ فرمایا ہے۔ کتنی ہی ایسی