کتاب: شرح اُصول ثلاثہ - صفحہ 18
کے ساتھ مغفرت کا بھی ذکر ہو تو اس وقت مغفرت ان گناہوں کے ساتھ خاص ہوجائے گی جو گزر چکے ہیں۔ اور رحمت کا مفہوم یہ ہوگا کہ اللہ تعالیٰ بھلائی کی توفیق دے اور مستقبل کے گناہوں سے محفوظ ومأمون رکھے۔ مؤلف رحمہ اللہ کا یہ طریقہ مخاطبین کے حق میں واضح طور پران کی شفقت و عنایت کی دلیل ہے اور وہ ان کے لیے بھلائی کے خواہاں ہیں۔ یہ مسائل جن کا مؤلف رحمہ اللہ نے تذکرہ فرمایا ہے حقیقت میں پورے دین کا احاطہ کئے ہوئے ہیں۔ چنانچہ ان مسائل کے عظیم الشان فوائد کو دیکھتے ہوئے اہتمام سے کام لینا چاہیے۔ ٭٭٭ پہلا بنیادی اصول اللہ تعالیٰ ، اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور دین اسلام کی معرفت دلائل کی روشنی میں الأُوْلی: العِلْمُ۔ وَہُوَ: مَعْرِفَۃُ اللّٰہِ وَمَعْرِفَۃُ نَبِیِّہ وَمَعْرِفَۃُ دِیْنِ الْاِسْلَامِ بالأَدِلَّۃِ۔ پہلا: علم، یعنی اللہ کی معرفت اور اس کے نبی کی معرفت اور دین اسلام کی معرفت دلائل کی روشنی میں ٭٭٭ ………………… شرح ………………… یعنی دل سے اللہ عزوجل کی ایسی معرفت جو اس کے احکام کی تسلیم، اقرار اور ان کے مطابق عمل کرنے میں پس و پیش نہ کرے۔ اور اسی شریعت کو فیصل مانے جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی ہے۔ کتاب اللہ و حدیث رسول اللہ میں ذکر کردہ شرعی دلائل اور کائنات کے اندر پیدا کئے ہوئے کائناتی دلائل کی روشنی میں بندہ اپنے رب کا تعارف حاصل کرے۔ انسان دلائل و آیات میں جتنا فکر ونظر سے کام لے گا اتنا ہی اسے اپنے معبود کی معرفت حاصل ہوگی۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے: {وَفِی الْاَرْضِ اٰیٰتٌ لِّلْمُوْقِنِیْنَo وَفِیْ اَنفُسِکُمْ اَفَلَا تُبْصِرُوْنَo}(الذاریات:۲۰۔۲۱)