کتاب: شرح اُصول ثلاثہ - صفحہ 14
کلیۃ اصول الدین میں تدریس کے لیے منتقل ہوگئے اور وہیں کے ہو گئے۔ مملکت سعودی عرب کے کبار علماء بورڈ کے ممبر تھے، دعوت و تبلیغ اور ہر جگہ مبلغوں کی رہنمائی کے سلسلے میں کافی سرگرم تھے۔ اس میدان میں ان کی گراں قدر کوششیں ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ سماحۃ الشیخ محمد بن ابراہیم رحمہ اللہ نے ان کو منصب قضا کی پیش کش ہی نہیں ان سے اس سلسلے میں اصرار کیا تھا، بلکہ شرعی عدالت احساء کے صدر کی حیثیت سے ان کی تعیین کی قرار داد بھی پاس کر دی تھی۔ لیکن انھوں نے استعفی پیش کر دیا اور کافی گفت و شنید اور خصوصی ملاقاتوں کے بعد شیخ رحمہ اللہ نے منصب قضا سے ان کا استعفی قبول کیا۔ تالیفات: شیخ حفظہ اللہ کی بہت سی تالیفات ہیں۔ جن کی تعداد چالیس تک پہنچتی ہے۔ ان میں کتابیں بھی ہیں اور رسالے بھی، جو ان شاء اللہ ’’مجموع الفتاوی والرسائل‘‘ میں جلد ہی جمع کر دئیے جائیں گے۔ ٭٭٭