کتاب: شرح اُصول ثلاثہ - صفحہ 11
سے ان کا گزر ہوتا انہیں وہ تحریر فرما لیا کرتے تھے اور لکھنے سے گھبراتے نہ تھے۔ ابن تیمیہ اور ابن قیم رحمہمااللہ کی متعدد کتابیں لکھ رکھی تھیں۔ ابھی بھی عجائب خانوں میں ان کے رواں قلم کے شاہکار قیمتی قلمی نسخے موجود ہیں۔
جب ان کے والد کا انتقال ہوگیا تو توحید کی سلفی دعوت کا اظہار، علی الاعلان منکرات کا انکار، اور قبر پرست بدعتیوں کا قلع قمع کرنے لگے۔ آل سعود کے حاکموں نے ان کی دست گیری کی چنانچہ ان کی قوت میں اضافہ ہوا اور ان کی شہرت پھیل گئی۔
محمد بن عبد الوہاب رحمہ اللہ کی متعدد مفید تالیفات ہیں، چند مندرجہ ہیں:
ایک عظیم مفید کتاب ’’کتاب التوحید‘‘ ہے جس کے بے شمار ایڈیشن چھپ چکے ہیں۔ اور اب حالت یہ ہے کہ مختلف زبانوں میں اس کے تراجم ہو کر بھی شائع ہو رہے ہیں۔ اس کی ایک خوبی یہ ہے کہ یہ کتاب کبھی نایاب نہیں ہوئی ہمیشہ میسر رہتی ہے۔ اس کے علاوہ: کشف الشبہات، الکبائر، مختصر الانصاف، الشرح الکبیر، اور مختصر زاد المعاد ان کی تصنیفات ہیں۔ مؤلفات الامام محمد بن عبد الوہاب‘‘ کے نام سے جمع دی گئی ہیں۔
محمد بن عبد الوہاب ۱۲۰۶ھ میں انتقال فرما گئے۔ اللہ تعالیٰ ان پر بے پایاں رحمت کا نزول فرمائے اور اسلام اور مسلمانوں کی طرف سے انہیں جزائے خیر دے۔ بے شک وہی سننے والا قبول کرنے والا ہے۔
والحمد للّٰہ رب العالمین
وصلی اللّٰہ علی نبینا محمد و علی آلہ و صحبہ أ جمعین۔
٭٭٭