کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 89
اس علم میں مہارت و کمال انہی ائمہ دین کو نصیب ہوتا ہے جو حدیث اور فقہ کے دونوں مہتم بالشان علوم کے جامع اور ان کے ماہر ہوں ۔ اور علمائے اصول میں سے اس علم کی کامل استعداد انہی کے حصّے میں آتی ہے جو دریائے علم کے (شناور اور) دقیق معانی کے غوطہ زن (اور قیمتی اور نایاب علمی موتیوں کے متلاشی) ہوں (اور انہی قیمتی علوم کی تلاش و جستجو ہی ان کا اوڑھنا بچھونا اور جینا مرنا ہو انہی کی تلاش میں سرگرداں ان کی راتیں کٹتی ہوں اور انہی کے حصول کے لیے دشتِ علم میں آبلہ پائی کرتے کرتے ان کے دن گزرتے ہوں حتیٰ کہ زندگی سے بھی گزر جاتے ہوں ) زیورِ علم و فقاہت سے آراستہ سعادت مند علماء کا یہی وہ طبقہ ہے کہ شاید ہی کوئی حدیث ایسی ہو جس کے تعارض کا حل ان کے پاس نہ ہو۔ ’’تعارض ادلہ‘‘ کی اس اہمیت نے علماء (کی توجہ) کو (کھینچا اور انہیں دن رات اس میں ) مشغول رکھا اور یہی وہ عظیم الشان میدانِ علم ہے جس میں ان حضرات کی فطری صلاحیتیں اجاگر ہوئیں اور ان کی دقتِ فہم (باریک بینی، دور اندیشی ، زود فہمی، وسعتِ نظر، شعور و ادراک کی گہرائی و گیرائی) اور (منتشر اور پراگندہ امور میں ) حسنِ اختیار کے (عدیم النظر اور بے مثل) نمونے منصئہ شہودپر ظاہر ہوئے (جس کی مثال چشمِ فلک کی نگاہ سے پہلے کبھی نہ گزری تھی) اور (یہ اس فن کی دقت و نزاکت ہی تھی کہ اس سے نبرد آزما ہونا اور اس میں مہارت و حذاقت پیدا کرنا ہر کس و ناکس کاکام نہ تھا اسی لیے) علماء و فقہاء کے (علمی) دسترخوان کے بے شمار خوشہ چین اور طفیلی (جن کی حیثیت اس میدان میں طفل مکتب سے زیادہ کی نہ تھی) جب (بے سوچے سمجھے) اس (بحرِ ناپید کنار) میں کود پڑے تو ان کے قدم ڈگمگا گئے( اور وہ اپنے آپ کو سنبھال نہ سکے)۔
۷۔ ’’مختلف الحدیث‘‘ میں تصنیف کی جانے والی مشہور تالیفات:
الف:…’’اِخْتِلَافُ الْحَدِیْثِ‘‘: یہ امام شافعی متوفی ۲۰۴ھ کی تالیفِ لطیف ہے جو اس فن میں تالیف کی جانے والی سب سے پہلی کتاب ہے۔ اور یہ امام شافعی رحمہ اللہ ہی ہیں جنہوں نے سب سے پہلے اس فن میں کلام کیا۔
ب: …تَاوِیْلُ مُخْتَلِفِ الْحَدِیثِ : اس کے مصنف ابن قتیبہ عبداللہ بن مسلم دینوری متوفی ۲۷۶ھ ہیں ۔
ج: … مُشکِلُ الْاَثَارِ: یہ ابو جعفر احمد بن محمد بن سلامہ بن سلمہ طحاوی رحمہ اللہ متوفی۔ ۳۲۱ ھ کی تصنیف ہے۔
۲… ناسخ اور منسوخ حدیث کا بیان
۱۔ نسخ کی تعریف: [1]
الف: …نسخ کی لغوی تعریف: لغت میں نسخ کے دو معانی ہیں :
(۱) ازالہ: ہٹانا ، مٹانا اور زائل کرنا۔ اس معنی میں کہا جاتا: ’’نَسَخَتِ الشَّمْسُ الظِّلَّ‘‘ سورج نے سایہ ہٹادیا اور ختم کردیا۔
[1] نسخ کی لغوی اور اصطلاحی تعریف اور مزید تفصیل کے لیے دیکھیں بندہ عاجز مترجم کی تالیف ’’نسیم البیان‘‘ شرح ’’التبیان فی علوم القرآن‘‘ ص۱۹۶۔۱۹۸‘‘ ط۔ المیزان، لاہور۔