کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 77
مخصوص اصطلاح ’’حسن صحیح‘‘ وغیرہ کا استعمال اور مواقعِ ذکر مختلف نسخوں میں مختلف ہیں ، اس لیے علومِ حدیث کے متلاشی پر لازم ہے کہ وہ ترمذی کے کسی معتبر و معتمد اور محقق نسخہ کو لے جس کا دیگر کتبِ معتبرہ کے ساتھ موازنہ اور متعارضہ بھی کیا گیا ہو۔
ب: … سننِ ابی داؤد: امام ابو داؤد رحمہ اللہ نے اہل مکہ کو لکھے اپنے خط میں اس بات کی تصریح کی ہے کہ ’’وہ اپنی اس کتاب میں جہاں احادیثِ صحیحہ کو ذکر کریں گے وہیں صحیح سے ملتی جلتی اور اس کے قریب قریب احادیث کو بھی لائیں گے اور جو احادیث بہت کمزور ہوں گی ان کو بیان کردیں گے اور جِن احادیث پر وہ کوئی کلام نہ کریں گے اور سکوت سے کام لیں گے اور دیگر ائمہ محدثین ان کی تصحیح بیان نہ کریں وہ صالح (یعنی ’’احادیثِ حسن‘‘) ہوں گی۔
لہٰذا اس بنا پر اگر امام ابو داؤد ایک حدیث بیان کریں مگر اس کے ضعیف ہونے کی تصریح نہ کریں اور دیگر معتمد ائمہ محدثین میں سے کوئی اس کی تصحیح بھی بیان نہ کرے تو وہ حدیث امام ابو داؤد کے نزدیک ’’حسن‘‘ ہوگی۔
ج: …سُنَنُ الدَّارَ قُطْنِیَّ: امام دارقطنی بھی اپنی کتاب میں متعدد احادیث کے ’’حسن‘‘ ہونے کی تصریح کرتے ہیں ۔