کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 71
۵۔ صحیح البخاری کی احادیث کی تعداد……ہے۔
۶۔ صحیح المسلم کی مکرر احادیث کے بغیر تعداد……ہے۔
۷۔ امام حاکم اور ابن حبان سے روایات لینے میں احتیاط کی ضرورت ہے، کیوں کہ وہ روایات پر حکم لگانے میں …… ہیں ۔
۸۔ امام ابن خزیمہ احادیث پر صحت کا حکم لگانے میں بہت …… تھے۔
عملی کام: …صحیح حدیث کی جو شروط محدثین کرام نے بیان کی ہیں ، ان کی روشنی میں اپنی شخصیت کا جائزہ لیجئے۔ ان شروط کی روشنی میں کیا آپ اپنے آپ کو فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم بیان کرنے کا اہل سمجھتے ہیں ؟اس سوال کا جواب دینے کی ضرورت نہیں اس کا تعلق تزکیہ نفس اور محاسبہ سے ہے۔
عملی کام: …مقبول حدیث کو ایک چارٹر کی مدد سے سمجھائیے۔ آپ اپنی کتاب کے حاشیے سے مدد لے سکتے ہیں ۔
عملی کام:… ’’حدثنا عبداللّٰه بن یوسف،قال سمعت رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قرأ فی المغرب بالطور…‘‘اس حدیث کے تمام رجال پر کی جانے والے نقد یا تعدیل کو مد نظر رکھتے ہوئے بتائیے کیا یہ حدیث صحیح ہے یا ضعیف ؟
لائبریری کا رخ کیجیے اور تلاش کیجیے کہ متفق علیہ اور رواہ الشیخان میں کیا فرق ہے؟