کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 70
مشقی سوالات درج ذیل سوالات کے جواب دیں ۔ ۱۔ حدیث مقبول کی کتنی اقسام ہیں ؟ ۲۔ صحیح حدیث کی کیا شروط ہیں ؟ ۳۔ علت کسے کہتے ہیں ؟ ۴۔ راوی کے عادل ہونے سے کیا مراد ہے؟ ۵۔ جب محدثین یہ کہتے ہیں کہ ’’ھذا حدیث صحیح‘‘ تواس سے ان کی کیا مراد ہوتی ہے؟ ۶۔ ائمہ محدثین نے کن اسانید کو اصح الاسانید کہا ہے مختصربیان کریں ۔ ۷۔ بخاری اور مسلم میں کون سی کتاب زیادہ صحیح ہے وجہ بیان کریں ۔ ۸۔ شیخین سے رہ جانے والی احادیث کن کتابوں میں ہیں ان کا مختصر تعارف بیان کریں ۔ ۹۔ کیا تمام صحیح احادیث بخاری ومسلم میں ہی ہیں ؟ ۱۰۔ کیا مطلق طور پر بخاری کی روایات مسلم پر فوقیت رکھتی ہیں ؟ ۱۱۔ سند کے اعتبار سے صحیح حدیث کے کتنے مراتب ہیں ؟ ۱۲۔ کیا حدیث کے صحیح ہونے کے لیے اس کا عزیز ہونا بھی ضروری ہے؟ ۱۳۔ کیا ہم مستخرجات سے کسی حدیث کو نقل کر کے اسے صحیحین کی طرف منسوب کر سکتے ہیں ؟ ۱۴۔ مستخرجات کے فوائد کیا ہیں ؟ ۱۵۔ کیا صحیح بخاری میں بیان کی جانے والی سبھی روایات کے صحیح ہونے پر امت کا اتفاق ہے؟ ۱۶۔ صحیح بخاری میں بیان کی جانے والی معلق روایات کا کیا حکم ہے؟ ۱۷۔ شیخین نے اپنی کتابوں میں کن شروط کو ملحوظ رکھا ہے؟ ۱۸۔ کیا صحیح ابن حبان فقہی ترتیب پر مرتب کی گئی ہے؟ خالی جگہ کو مناسب الفاظ سے پرکریں ۔ ۱۔ وہ حدیث جس کی خبر دینے والے کا ……راجح ہومقبول کہلاتی ہے۔ ۲۔ صحیح … … کی ضد ہے۔ ۳۔ صحیح مسلم میں معلق روایت کی تعداد … …ہے۔ ۴۔ کسی ثقہ راوی کی اپنے سے بھی ثقہ راوی کی……کرنے کو شذوذ کہتے ہیں ۔