کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 41
بحث دوم
خبر آحاد کا بیان
۱۔ خبر آحاد کی تعریف:
لغوی تعریف: … لفظ ’’آحاد‘‘ یہ ’’اَحَد‘‘ بمعنی واحد کی جمع ہے۔ چناں چہ ’’خبر واحد‘‘ لغت میں اس حدیث کو کہیں گے جس کو روایت کرنے والے افراد ایک ایک ہوں ۔
اصطلاحی تعریف: … اصطلاح میں ’’خبر واحد‘‘ اس حدیث کو کہتے ہیں جس میں ’’خبرِ متواتر‘‘ کی شروط نہ پائی جاتی ہوں ۔ [1]
۲۔ خبر واحد کا حکم:
خبر واحد کا حکم یہ ہے کہ ایسی حدیث ’’علمِ نظری‘‘ کا فائدہ دیتی ہے۔ یعنی خبر واحد سے وہ علم حاصل ہوتا ہے جو (اپنی افادیت میں ) نظر و استدلال پر موقوف ہوتا ہے۔[2]
خبر واحد کی الگ الگ اعتبار سے دو اقسام ہوتی ہیں ۔ ہم عنقریب ان دونوں قسموں کو فصل دوم میں ذکر کریں گے۔
فصل دومخبر آحاد کی تقسیمات
خبر واحد کی دو اقسام
اس میں دو مباحث ہیں :
(خبر واحد میں دو اقسام جاری ہوتی ہیں ، جنہیں ان دو مباحث میں بیان کیا جاتا ہے)
بحث اوّل: …خبر واحد کی عددِ طرق(یعنی نقل) کے اعتبار سے تقسیم۔
بحث دوم: …خبر واحد کی قوت و ضعف کے اعتبار سے تقسیم۔
[1] نزھۃ النظرص۲۶ (علامہ طحّان)
[2] ’’خبرِ واحد‘‘ گمان غالب کے درجہ میں علم کا فائدہ دیتی ہے، جب کہ قرائن کے پائے جانے کے وقت علمِ قطعی کا بھی فائدہ دیتی ہے اور اس کے ذریعے علم کا حصول غوروفکر، نظر و استدلال اور بحث و تحقیق پر موقوف ہوتا ہے۔(علوم الحدیث، ص: ۶۱)