کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 299
۵۔ معرفت تواریخ پر مشہور تصانیف:
الف: …’’الوفیات‘‘ : یہ محدثِ دمشق ابن زبر محمد بن عبید اللہ ربعی رحمہ اللہ متوفی ۳۷۹ھ کی تصنیف لطیف ہے جو سنین کے اعتبار سے مرتب ہے۔
ب: …بعض دیگر علماء نے مذکورہ کتاب کے تتمے لکھے ہیں جیسے امام کتّانی نے، پھر امام اکفانی نے پھر امام عراقی نے اس کا تتمہ لکھا۔
۱۷… اختلاط کا شکار ہونے والے ثقہ رواۃ کی معرفت
۱۔ اختلاط کی تعریف:
الف: …لغوی تعریف: ’’اختلاط‘‘ کا لغوی معنی ’’عقل کا بگڑ جانا‘‘ ہے کہا جاتا ہے ’’اُخْتُلِطَ فُـلَانٌ‘‘ یعنی فلاں کی عقل بگڑ گئی۔ جیسا کہ ’’القاموس المحیط‘‘ میں لکھا ہے۔
ب: …اصطلاحی تعریف: (محدثین کی اصطلاح میں اختلاط) یہ راوی کی عقل کے بگڑ جانے یا سٹھیا جانے یا اندھا ہوجانے یا کتب جل جانے وغیرہ کے کسی سبب سے (احادیث و) اقوال کو ضبط نہ کر سکنا ہے۔[1]
۲۔ مختلطین رواۃ کی اقسام:
الف: …وہ ثقہ رواۃ جنہیں سٹھیا جانے کی وجہ سے اختلاط لاحق ہو گیا ہو: جیسے عطاء بن سائب ثقفی کوفی۔
ب: …وہ ثقہ رواۃ جنہیں نابینا ہوجانے کی پر اختلاط عارض ہو گیا ہو: جیسے عبدالرزاق بن ہمام صنعانی کہ نابینا ہوجانے کے بعد انہیں ’’تلقین‘‘[2]کی جاتی تھی اور وہ تلقین قبول کرتے تھے۔
ج: …جسے دیگر کسی سبب سے اختلاط لاحق ہو گیا ہو: جیسے کتابوں کا جل جانا مثلاً عبداللہ بن لہیعہ مصری (کہ جن کی کتب جل گئی تھیں )۔
۳۔ راویٔ مختلط کی روایت کا حکم:
الف: …اختلاط سے قبل کی روایات مقبول ہوں گی۔
ب: …اور اختلاط کے بعد کی روایات مقبول نہ ہوں گی اسی طرح وہ روایات بھی جن کے قبل از اختلاط یا بعد از اختلاط ہونے میں شک ہو، مردود ہوں گی۔
[1] دیکھیں علوم الحدیث لا بن الصلاح ص۳۹۱، اور التقریب مع التدریب ۲/۳۷۲(طحّان)
[2] تلقین کی تعریف گزشتہ میں گزر چکی ہے، اختلاط کی مزید تفصیل کے لیے دیکھیں بابِ اوّل کی فصلِ دوم کی بحث دوم کے مطلب دوم کے مقصد سوم ’’خبر مردود بسبب الطعن فی الراوی‘‘ میں ’’خبر مردود بسببِ سوء حفظ‘‘ کا بیان۔