کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 296
۲۔ اس بحث کا فائدہ:
اس بحث کا فائدہ یہ ہے کہ اس بات کی معرفت حاصل کی جائے کہ (بعض رواۃ کی مذکورہ) یہ نسبتیں حقیقی نہیں بلکہ کسی عارضہ کی وجہ سے یہ نسبتیں ان افراد کی طرف منسوب ہیں دوسرے (اس بحث سے) اس عارضہ یا سبب کی معرفت حاصل ہوتی ہے جس کی بنا پر یہ راوی اس نسبت کی طرف منسوب ہوا ہے۔
۳۔ خلافِ ظاہر نسبتوں کی مثالیں :
الف: …’’ابو مسعود بدری‘‘ کہ یہ غزوئہ بدر میں شریک ہونے کی بنا پر بدری نہیں کہلاتے بلکہ (حسنِ اتفاق سے ایک موقع پر) مقامِ بدر پر اترے تھے۔ پس بدر کی طرف منسوب ہو کر بدری کہلانے لگے۔
ب:… ’’یزید فقیر‘‘ دراصل یہ فقیر (یعنی فقر کی طرف منسوب ہو کر تنگ دست) نہیں تھے بلکہ ریڑھ کی ہڈی (فَقَارُ) میں چوٹ لگنے کی وجہ سے ’’فقیر‘‘ کہلاتے تھے (یعنی ان کی نسبت ’’فقیر‘‘ کا مادہ ’’فقر‘‘ (یعنی تنگ دستی) نہیں بلکہ ’’فَقَار‘‘ (ریڑھ کی ہڈی) ہے۔ چناں چہ فقیر لفظ سے ذہن متبادر جس معنی کی طرف جاتا ہے یہاں وہ مراد نہیں)۔
ج: …خالد حذّا: یہ حذّاء (یعنی موچی اور جفت دوز) نہیں تھے بلکہ جفت دوزوں کی ہم نشینی اور مجالست کی بنا پر ’’حذاء‘‘ کہلانے لگے تھے۔
۴۔ خلافِ ظاہر انساب پر مشہور تصانیف:
علامہ سمعانی کی ’’الانساب‘‘ اس باب میں مرجعِ اوّل کا درجہ رکھتی ہے۔ علامہ ابن اثیر نے ’’اللباب فی تہذیب الانساب‘‘ نامی کتاب لکھ کر اس کی تلخیص کی۔ اور علامہ سیوطی رحمہ اللہ نے ’’لُبُّ اللباب‘‘ لکھ کر اس تلخیص کی بھی تلخیص کر ڈالی۔
۱۶… تواریخِ رواۃ کی معرفت
یعنی رواۃ کے حالاتِ زندگی کی معرفت
۱۔ تواریخ کی تعریف:
الف: …لغوی تعریف: لفظ ’’تواریخ‘‘ ’’تاریخ‘‘ کی جمع ہے جو ’’اَرَّخَ‘‘[1] فعل کا مصدر ہے۔ اور اس میں ھمزہ
[1] اور اس فعل کا معنی ہے تاریخ ڈالنا، تاریخ لکھنا اور متعلقہ تفصیلات لکھنا۔ اور ’’تاریخ‘‘ کا لغوی معنی ہے وہ احوال و واقعات جن سے کوئی قوم یا فرد گزرتا ہے (القاموس الوحید ص۱۱۹ کالم نمبر ۳)