کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 291
۴۔اصحابِ کنیت کی اقسام اور (ہر ایک قسم کے اعتبار سے) اس کی مثالیں : (کنیتوں والے لوگوں کی متعدد اقسام ہیں ذیل میں چند اقسام کو مع ان کی مثالوں کے ذکر کیا جاتا ہے): الف: …وہ لوگ جن کی کنیت ہی ان کا نام ہو: اور اس کے سوا ان کا دوسرا کوئی نام نہ ہو جیسے ’’ابو بلال اشعری‘‘ کہ ان کا نام اور کنیت ایک ہی ہے۔ ب: …وہ شخص جو کنیت سے تو معروف ہو مگر یہ معلوم نہ ہو کہ آیا اس کا کوئی نام بھی ہے یا نہیں ؟ جیسے ’’ابواُناس‘‘ نامی صحابیء رسول۔ ج: …وہ شخص جس کی بطور لقب کے کنیت ہو اور اس کا نام بھی ہو مگر اس کی (نسب کے اعتبار سے) ایک دوسری کنیت بھی ہو۔ جیسے ’’ابو تراب‘‘ کہ یہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا لقب (بہ صورت کنیت) ہے جب کہ آپ کی (نسب کے اعتبار) کنیت ’’ابو الحسن‘‘ ہے۔ د: …وہ شخص جس کی دو یا زیادہ کنیتیں ہوں جیسے ’’ابن جریج‘‘ کہ ان کی ’’ابو الولید‘‘ اور ’’ابو خالد‘‘ نامی کنیتیں بھی ہیں ۔ ھ: …وہ شخص جس کی کنیت میں اختلاف ہو جیسے ’’اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ ‘‘ کہ ان کی کنیت کے بارے میں تین اقوال ہیں ، ابو محمد، ابو عبداللہ اور ابو خارجہ۔ و: …وہ شخص جس کی کنیت تو معروف ہو مگر اس کے نام میں اختلاف ہو۔ جیسے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہ ان کے اور ان کے والد کے نام کی بابت تیس مختلف اقوال ہیں جن میں سب سے مشہور قول ’’عبدالرحمن بن صخر‘‘ کا ہے۔ ز: …وہ شخص جس کی کنیت اور نام دونوں میں اختلاف ہو۔ جیسے حضرتِ سفینہ رضی اللہ عنہ کہ ان کے نام کے بارے میں تین اقوال ہین، عمیر، صالح اور مہران جب کہ ان کی کنیت کے بارے میں دو اقوال ہیں ، ابو عبدالرحمن اور ابو البختری۔ ح: … وہ شخص جس کی کنیت اور نام دونوں معروف ہوں اور وہ ان دونوں سے مشہور بھی ہو (یعنی عوام و خواص سب اس کی کنیت اور نام دونوں سے واقف ہوں ) جیسے سفیان ثوری، امام مالک، امام شافعی اور امام احمد بن حنبل کہ ان تینوں (مشہور و معروف) اکابر کی ایک ہی کنیت ’’ابو عبداللہ‘‘ ہے (اور یہ تینوں حضرات اپنے ناموں اور اس کنیت دونوں کے ساتھ مشہور ہیں ) اور جیسے ’’ابو حنیفہ نعمان بن ثابت‘‘۔ ط: …وہ شخص جو اپنی کنیت سے مشہور ہو مگر اس کا نام بھی معروف ہو (گو مشہور نہ ہو) جیسے ’’ابو ادریس خولانی‘‘ کہ ان کا نام ’’عائذ اللہ‘‘ ہے۔ ی: …وہ شخص جواپنے نام سے مشہور ہو اور اس کی کنیت بھی معلوم ہو جیسے طلحہ بن عبید اللہ تیمی، عبدالرحمن بن عوف، حسن بن علی بن ابی طالب کہ ان سب کی کنیت ’’ابو محمد‘‘ ہے ۔ ۵۔ کنیتوں پر مشہور کتب: علمائے کرام نے کنیتوں پر متعدد کتابیں لکھی ہیں ۔ ان میں علی بن مدینی مسلم اور نسائی وغیرہ حضرات کے نام آتے