کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 29
۱۰۔ تَدْرِیْبُ الرَّاوِیْ فِیْ شَرْحِ تَقْرِیْبِ النَّوَاوِیْ:
اس کے مصنف ’’جلال الدین عبدالرحمن بن ابو بکر السیوطی رحمہ اللہ ‘‘ متوفی ۹۱۱ ھ ہیں اور یہ کتاب علامہ نووی کی ’’التقریب‘‘ کی شرح ہے۔ جیسا کہ خود کتاب کے نام سے عیاں ہے۔ مؤلف موصوف نے اس کتاب میں بے شمار عمدہ اور نفیس فوائد جمع کر دیئے ہیں (اس لحاظ سے یہ کتاب نہایت پراز معلومات ہے)۔
۱۱۔ نَظْمُ الدُّرَرِ فِیْ عِلْمِ الْاَثَرِ:
یہ ’’زین الدین عبدالرحیم بن حسین عراقی رحمہ اللہ ‘‘ متوفی ۸۰۶ھ کا علمی شاہکار ہے جو ’’اَلفِیَّۃُ الْعِرَاقِیِ‘‘ کے نام سے مشہور و معروف ہے۔ مولف موصوف نے اپنی اس اچھوتی کاوش میں علامہ ابن صلاح کی کتاب کو نظم کے قالب میں ڈھال کر بیان کیا ہے اور اس میں کچھ اضافے بھی کیے ہیں ۔ یہ بے پناہ فوائد پر مشتمل نہایت عمدہ کتاب ہے۔ اس کی متعدد شروحات لکھی گئیں جن میں سے دو تو خود موصوف نے لکھی ہیں ۔
۱۲۔ فَتْحُ الْمُغِیْثِ فِیْ شَرْحِ اَلْفِیَّۃِ الْحَدِیْثِ:
یہ ’’علامہ محمد بن عبدالرحمن سخاوی رحمہ اللہ ‘‘ متوفی ۹۰۲ھ کا علمی شہ پارہ ہے جو دراصل ’’اَلْفِیَّۃُ الْعَرِاقِیِّ‘‘ کی شرح ہے۔ یقینا یہ ’’الفیّہ عراقی‘‘ کی سب سے عمدہ اور مبسوط شرح ہے۔
۱۳۔ نُخْبَۃُ الْفِکْرِ فِیْ مُصْطَلَحِ اَھْلِ الْاَثَرِ:
یہ ’’حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ ‘‘ متوفی ۸۵۲ھ کا علمی درِّ نایاب ہے۔ اگرچہ یہ نہایت مختصر رسالہ ہے مگر اپنی افادیت اور عمدگی میں سب پر فائق اور با ترتیب ہے۔ اس کتاب میں مولف موصوف نے (مضامین بیان کرنے اور مباحث و مسائل کو ضبط تحریر میں لانے کے لیے) ترتیب و تقسیم کا وہ طریقہ اختیار کیا ہے جس کی طرف ان سے پہلے کوئی سبقت نہیں کر سکا۔ اگرچہ اس کتاب کی دوسرے علماء نے بھی متعدد شروحات لکھیں مگر ’’نزھۃ النظر‘‘ کے نام سے خود مولف رحمہ اللہ نے بھی اس کی ایک شرح لکھی (جس نے خود نفس متن کی طرح شہرت کے آسمان کو چھوا اور کتاب اور شرح دونوں کو عوام و خواص میں بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی)۔
۱۴۔ اَلْمَنْظُوْمَۃُ الْبَیْقُوْنِیَّۃُ:
یہ ’’عمر بن محمد بیقونی رحمہ اللہ ‘‘ متوفی ۱۰۸۰ھ کی تصنیف ہے۔ یہ ایک مختصر منظوم رسالہ ہے۔ کیوں کہ یہ چونتیس اشعار سے متجاوز نہیں ۔ اسے مشہور مختصر رسائل میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس کی متعدد شروحات بھی لکھی گئی ہیں ۔
۱۵۔ قَوَاعِدُ التَّحْدِیْثِ:
یہ ’’محمد جمال الدین قاسمی رحمہ اللہ ‘‘ متوفی ۱۳۳۲ھ کی تصنیف ہے اور بے حد مفید کتاب ہے۔