کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 287
مشقی سوالات مندرجہ ذیل سوالات کے مختصر جوابات تحریر کیجیے۔ ۱۔ اِہمال کب نقصان دہ ہوتا ہے؟ ۲۔ مبہم اور مہمل میں کیا فرق ہے؟ ۳۔ سند میں ابہام کی وضاحت کیجیے۔ نیز یہ ابہام کیسے دور کیا جاسکتا ہے؟ ۴۔ وحدان اور غریب میں کیا فرق ہے؟ مندرجہ ذیل جملوں میں غلط اور صحیح کی نشان دہی کیجیے۔ ۱۔ دو ایک جیسے ناموں والے راویوں سے کہ جن کے مابین امتیاز نہ کیا جاسکے، حدیث بیان کرنے کو مجمل کہا جاتا ہے۔ ۲۔ احمد بن صالح اور احمد بن عیسی دونوں ضعیف راوی ہیں ۔ ۳۔ ابہام سے حدیث کی صحت پر کوئی فرق نہیں آتا۔ ۴۔ رجل اور امرأۃ سے متعلق ابہام بہ نسبت دوسرے ابہامات کے کم ہے۔ ۵۔ بخاری ومسلم میں وحدان راویوں کی روایات مروی نہیں ہیں ، کیوں کہ وحدان راویوں کی روایات مرتبے میں کم ہوتی ہیں ۔ عملی کام: …کیا آپ یہ تلاش کرسکتے ہیں کہ اس حدیث میں حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے کون مراد ہیں ۔ عبد اللہ بن عباس یا عبد اللہ بن مسعود یا عبد اللہ بن عمرو؟ ’’عن عبد اللہ قال قلنا یا رسول اللّٰه أنواخذ بما عملنا فی الجاھلیۃ؟ قال من أحسن فی الاسلام لم یواخذ بما عمل فی الجاھلیۃ۔۔۔‘‘ (مسند أحمد)