کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 286
ہی راوی نے روایت کی ہوتی ہے۔[1] ۲۔ وحدان کی مثالیں : (چوں کہ واحد راوی صحابی بھی ہو سکتا ہے اور غیر صحابی بھی اس لیے اس کی اصولی طور پر دو قسمیں بنیں ۔ اسی لیے ان کی مثالیں بھی دو ہوں گی جنہیں علی الترتیب ذیل میں بیان کیا جاتا ہے): الف: …صحابہ کرام میں سے (راویء واحد): (اس کی مثال میں دو صحابہ کو ذکر کیا جاتا ہے) حضرت عروۃ بن مُضَرَّس رضی اللہ عنہ : ان سے صرف شعبی رحمہ اللہ نے روایت کی ہے۔ حضرت مسیّب بن حَزن رضی اللہ عنہ : ان سے صرف ان کے بیٹے ’’سعید بن مسیّب‘‘ نے روایت کی ہے۔ ب: …تابعین میں سے (راویء واحد):حضرت ابو العشراء رحمہ اللہ ہیں کہ ان سے صرف حماد بن سلمہ نے روایت کی ہے۔ ۴۔ کیا شیخین نے ’’صحیحین‘‘ میں ’’وحدان‘‘ سے روایت ذکر کی ہے؟: (اس بابت دو اقوال ہیں ) الف: …حاکم نے ’’المَدْخَل‘‘ میں ذکر کیا ہے کہ شیخین نے اس نوع کی کوئی روایت (صحیحین میں ) ذکر نہیں کی۔ ب: …لیکن جمہور محدثین کا کہنا ہے کہ( چوں کہ محض اس وجہ سے کہ صرف ایک آدمی نے کسی سے حدیث روایت کی ہو، اس سے راوی کی حیثیت و مرتبہ پر کوئی اثر نہیں پڑتا، یہی وجہ ہے کہ شیخین نے بھی ایسے لوگوں سے روایات نقل کی ہیں ۔[2] چناں چہ) صحیحین میں وحدان صحابہ سے متعدد روایات موجود ہیں ۔ جن میں چند کو ذیل میں نقل کیا جاتا ہے: ۱۔ ابو طالب کی وفات کی بابت ’’مسیب بن حزن رضی اللہ عنہ ‘‘ کی حدیث۔ اس کو بخاری اور مسلم دونوں نے نقل کیا ہے۔ ۲۔ حضرت مرداس اسلمی رضی اللہ عنہ کی حدیث کہ، ’’نیک لوگ (اس دنیا سے) جاتے جائیں گے پہلے اگلے پھر ان سے اگلے…… ‘‘ کہ اس حدیث کو حضرتِ مرداس رضی اللہ عنہ سے صرف قیس بن ابی حازم نے ہی روایت کیا ہے۔ اور اس کو بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں نقل کیا ہے۔ ۵۔ معرفت وحدان پر مشہور تصانیف: اس بابت امام مسلم رحمہ اللہ کی کتاب ’’المنفردات والوحدان‘‘ کو خاص شہرت حاصل ہے۔
[1] دیکھیں :علوم الحدیث لا بن الصلاح ص۳۲۳، التقریب مع التدریب ۲/۲۶۸ (طحّان) [2] مابین القوسین از ’’علوم الحدیث ص۳۵۱۔‘‘