کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 274
۵۔ صحابہ وتابعین کی معرفت کے لیے لکھی جانے والی کتب مع اسماء مولفین تحریر کیجیے۔
مندرجہ ذیل جملوں میں غلط اور صحیح کی نشان دہی کیجیے۔
۱۔ اگر کوئی ثقہ شخص اپنے صحابی ہونے کا دعوی خود کرے تو اس کی بات قبول کی جائے گی، خواہ ایسا ممکن نہ بھی ہو۔
۲۔ مکثرین ان صحابہ کو کہا جاتا ہے جن سے نسبتا کم روایات مروی ہیں ۔
۳۔ زیادہ فتوی دینے والے صحابہ کی تعداد سات ہے۔
۴۔ عبادلہ میں سے چار صحابہ کے معروف ہونے کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے لمبی عمر پائی اور اللہ تعالی نے ان کا سینہ اپنے علم کے لیے کھول دیا۔
۵۔ ’’اسد الغابۃ‘‘ حافظ ابن حجر کی کتاب ہے۔
۶۔ عبد اللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ صحابی نہیں ، کیوں کہ نابینا ہونے کی وجہ سے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا تھا۔
۷۔ مخضرمین نہ صحابی ہوتے ہیں اور نہ تابعی۔
۸۔ مخضرمین کی تعداد تقریبا بیس ہے۔
۹۔ ام درداء صغریٰ صحابیہ ہیں ۔
۱۰۔ فقہائے سبعہ سب کے سب مکہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔
عملی کام: …کیا آپ جانتے ہیں کہ ابو بکر و عمر رضی اللہ عنہما جیسے جلیل القدر صحابہ سے بہت کم روایات مروی ہیں ۔ لوگ اس کو بنیاد بنا کر اعتراضات کرتے ہیں ۔ آپ ان اسباب کی نشان دہی کیجیے کہ جن کی وجہ سے ان حضرات نے کم روایات بیان کیں ۔