کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 261
ہو تو اس کی معرفت حاصل کرنے کے لیے بحث و تحقیق کی جائے۔ ب:… (اور دوسرا فائدہ اس علم کا یہ ہے کہ) دادا سے کون مراد ہے بیٹے کا دادا یا باپ کا دادا (اس کو تحقیق کے بعد بیان کیا جاتا ہے) ۵۔ مشہور تصانیف: الف:… ’’روایۃ الابناء عن آبائِھم‘‘ اس کے مولف ’’ابو نضر عبید اللّٰه بن سعید وائلی‘‘ ہیں ۔ ب: …’’جزؤ ُ من روی عن ابیہ عن جدّہ‘‘ یہ ابن ابی خیثمہ متوفی ۲۷۹ھ کی تالیف ہے۔ ج: …’’اَلْوَشْیُ المُعْلِمُ‘‘ فیمن روی عن ابیہ، عن جدہ، عن النبیّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم۔‘‘ یہ حافظ صلاح الدین علائی متوفی ۷۶۱ھ کا علمی شاہکار ہے۔ ۶… مُدَبَّج اور روایت اَقران ۱۔ مُدَبَّج اور روایت اَقران: الف: …لغوی تعریف: لفظ ’’اَقران‘‘ یہ ’’قرین‘‘ کی جمع ہے جس کا معنی ’’مُصاحب‘‘ اور ساتھی ہے جیسا کہ صاحبِ قاموس نے بیان کیا ہے۔[1] ب: …اصطلاحی تعریف: (محدثین کی اصطلاح میں ’’اَقران‘‘ سے مراد) عمر اور اسناد میں ایک دوسرے کے قریب رواۃ کا ایک دوسرے سے حدیث روایت کرنا ہے۔[2] ۲۔ روایت اقران کی تعریف: (اقران کی مذکورہ بالا لغوی اور اصطلاحی تعریف کی روشنی میں ، روایتِ اَقران سے مراد) ’’یہ ایک قرین (یعنی ہم عمر محدث) کا دوسرے قرین (یعنی ہم عمر محدث) سے روایت کرنا ہے۔‘‘[3] (اس کی) مثال (جیسے) : سلیمان تیمی کا مسعر بن کدام سے روایت کرنا کہ یہ دونوں ایک دوسرے کے قرین ہیں ۔ لیکن مسعر نے بھی تیمی سے روایت کی ہے (یانہیں ) اس بابت ہم کچھ نہیں جانتے۔ ۳۔ مُدَبَّج کی تعریف: الف: …لغوی تعریف: لفظ ’’مُدَبَّج‘‘ یہ ’’التدبیج‘‘ سے اسمِ مفعول کا صیغہ ہے، جس کا معنی تزیین (یعنی بنانا سنوارنا) ہے۔ اور یہ مصدر ’’دیباجتی الوجہ‘‘ سے مشتق ہے جس کا معنی ہے چہرے کے رخسار، (یعنی لفظ مُدَبَّج
[1] القاموس المحیط لفیروز آبادی۔ ج۴ ص۲۶۰ (طحّان) [2] علوم الحدیث لا بن الصلاح ۔ص۳۰۹ اور ’’تقارب فی الاسناد‘‘ سے مراد یہ ہے کہ رواۃ نے ایک ہی طبقہ کے شیوخ سے احادیث کو لیا ہو۔ (جب کہ تقارب فی السن یعنی ’’ہم عمر ہونا‘‘ کا معنی بدیہی ہے) (طحّان) [3] علوم الحدیث لا بن الصلاح ص۳۱۰ (طحّان)