کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 257
۳… بڑوں کی چھوٹوں سے روایت
المعروف بروایۃ الاکابر عن الاصاغر
۱۔ ’’روایۃ الاکابر عن الاصاغر‘‘ کی تعریف:
الف: …لغوی تعریف: لفظ ’’اکابر‘‘ یہ ’’اکبر‘‘ کی اور ’’اصاغر‘‘ یہ ’’اصغر‘‘ کی جمع ہے اور اس کا (لغوی) معنی ہے، ’’بڑوں کا چھوٹوں سے روایت کرنا۔‘‘
ب: …اصطلاحی تعریف: (محدثین کی اصطلاح میں ’’روایۃ الاکابر عن الاصاغر‘‘ سے مراد) کسی شخص کا اپنے سے عمر اور طبقہ یا علم اور حفظ میں کم تر سے حدیث روایت کرنا۔
۲۔ تعریف کی شرح:
یعنی (مذکورہ تعریف کے دو پہلو ہیں ایک عمر اور طبقہ میں چھوٹے لوگوں سے روایت کرنا اور دوسرے علم اور حفظ میں کم درجہ کے لوگوں سے روایت کرنا ۔پہلی صورت کی وضاحت یوں ہے کہ)راوی ایک ایسے شخص سے حدیث روایت کرے جو اس سے عمر میں چھوٹا اور طبقہ میں ادنیٰ (یعنی درجہ میں نیچے) ہو۔ (اب عمر میں چھوٹا ہونا تو واضح ہے) جب کہ طبقہ میں (چھوٹا اور) نیچے ہونا (ایک مثال سمجھا جاسکتا ہے) جیسے حضرات صحابہ کا( جو ’’اعلیٰ طبقہ‘‘ ہے) تابعین سے (جو چھوٹا اور نچلا طبقہ ہے) روایت کرنا۔
یا (’’روایۃ الاکابر عن الاصاغر‘‘ کی دوسری صورت یہ ہے کہ) راوی اس شخص سے حدیث روایت کرے جو علم اور حفظ (وضبط) میں اس سے کم درجہ کا ہو۔[1] جیسے کسی عالم اور حافظِ (حدیث) کا (اپنے سے علم اور حفظِ حدیث میں کم درجے کے) شیخ (اور استاد) سے حدیث روایت کرنا چاہے وہ شیخ (اور استاد) عمر میں راوی سے بڑا ہی کیوں نہ ہو۔
اس مقام پر یہ پہلو مدِ نظر رکھنا نہایت ضروری ہے کہ (صرف) عمر میں بڑا ہونا یا طبقہ میں مقدم ہونا یعنی جس شخص سے حدیث روایت کر رہا ہے اس کے ساتھ علمی برابری کے بغیر (عمر میں بڑا ہونا یا طبقہ میں مقدم ہونا) ’’روایۃ الاکابر عن الاصاغر‘‘ کہلائے جانے کے لیے کافی نہیں ۔ درج ذیل مثالوں سے اس کی وضاحت ہو جاتی ہے( جن سے یہ بھی معلوم ہو جاتا ہے کہ روایۃ الاکابر عن الاصاغر کی اصولی پر تین قسمیں اور صورتیں ہیں )
۳۔ ’’روایۃ الاکابر عن الاصاغر‘‘ کی اقسام اور ان کی مثالیں :
ہم ’’روایۃ الاکابر عن الاصاغر‘‘ کو تین قسموں میں تقسیم کر سکتے ہیں ، جو یہ ہیں :
[1] یاد رہے کہ طبقہ اور مرتبہ و درجہ میں فرق ہے کہ طبقہ کا تعلق عمر اور زمانے سے ہوتا ہے جب کہ مرتبہ اور درجہ کا تعلق ذاتی اوصاف و کمالات سے ہوتا ہے۔ جیسے طبقہء صحابہ اوصاف و کمالاتِ روحانیہ و علمیّہ و دینیّہ میں طبقہء تابعین سے فائق ہے (علوم الحدیث، ص: ۲۹۵ بتصرفٍ وزیادۃٍ)