کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 252
حق میں ظاہر ہوتا ہے۔ جس کے شیخ کو اختلاط کا عارضہ لاحق ہو گیا ہو یا وہ بڑھاپے کی وجہ سے سٹھیا گیا ہو۔
۴۔ نزولِ اسناد کی اقسام:
نزولِ اسناد کی پانچ اقسام ہیں جن کو اپنی ضد سے پہچانا جا سکتا ہے کہ علو اسناد کی ہر قسم کے بالمقابل نزول اسناد کی ایک قسم ہے۔
۵۔ علو اسناد افضل ہے یا نزولِ اسناد؟:
(اس بارے دو اقوال ہیں ، جو یہ ہیں ):
الف: …صحیح یہ ہے کہ علوِ اسناد نزولِ اسناد سے افضل ہے ، اور یہی جمہور کا قول بھی ہے کیوں کہ علوّ اسناد حدیث سے کسی قسم کے خلل کے احتمال کو دور کر دیتا ہے (کہ جتنے واسطے کم ہوں حدیث پر اعتماد بڑھتا ہے) جب کہ نزولِ اسناد سے اعراض کیا جاتا ہے۔ ابن المدینی کہتے ہیں ، ’’نزولِ اسناد (ایک قسم کی) نحوست (اور بدشگونی) ہے۔‘‘ مگر یاد رہے کہ یہ قول اس وقت ہے جب قوتِ (صحت) میں دونوں اسناد ایک دوسرے کے مساوی ہوں ۔
ب: …البتہ اگر اسنادِ نازل کسی فائدہ پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ممتاز ہو تو وہ افضل ہوگی۔[1]
۶۔ اسناد عالی و نازل پر مشہور تصنیفات:
صرف ’’اسناد عالی‘‘ اور ’’اسناد نازل‘‘ کے ذکر پر مشتمل عمومی شکل میں (یعنی مستقل) کوئی کتاب نہیں ، لیکن علماء نے کچھ مستقل ’’اجزاء‘‘ لکھے ہیں جن کو ’’ثلاثیات‘‘ کا نام دیا ہے اور اس سے ان کی مراد وہ احادیث ہوتی ہیں جن میں مصنف اور جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک صرف تین اشخاص کا واسطہ ہوتا ہے۔ یہیں سے ہمیں اس بات کی طرف اشارہ ملتا ہے کہ حضرات علمائے کرام نے ’’اسانید عوالی‘‘ کے جمع کرنے کا کس قدر اہتمام کیا ہے۔ ان ثلاثیات میں سے:
۱۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کی ’’ثلاثیات البخاری رحمة اللّٰه عليه ‘‘ اور
۲۔ علامہ سفارینی رحمہ اللہ کی ’’ثلاثیاتِ احمد بن حنبل رحمة اللّٰه عليه ‘‘ ہیں
۲… حدیث مسلسل
۱۔ حدیثِ مسلسل کی تعریف:
الف: …لغوی تعریف: لفظ ’’مسلسل‘‘ (رباعی صحیح مجرد کے) ’’السَّلْسَلَۃُ‘‘ مصدر سے اسم مفعول کا صیغہ ہے اور یہ ایک شی کے دوسری شی کے ساتھ ملنے کو کہتے ہیں ۔ اسی معنی میں ’’سِلْسِلَۃُ الحدید‘‘ کا لفظ ہے یعنی ’’لوہے کی زنجیر‘‘ (جس میں زنجیر کی ایک کڑی دوسری کے ساتھ ملی ہوتی ہے) اور گویا کہ اس حدیث کا یہ نام (یعنی ’’مسلسل‘‘) اس
[1] جیسے اسنادِ نازل کے رجال اسنادِ عالی کی رجال سے وثاقت میں فائق، ضبط حدیث میں ان سے بڑھ کر اور فقہ الحدیث میں ان سے آگے ہوں ۔ (طحّان)