کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 244
ج: …سب حاضرین پر پوری توجہ دے اور کسی ایک کی طرف خصوصی توجہ نہ دے۔ د: …مجلس کے آغاز اور اختتام پر رب تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کرے اور جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجے اور حسبِ حال بارگاہِ الٰہی میں دعا کے لیے ہاتھ پھیلائے۔ ھ: …ایسی باتوں سے اجتناب کرے جن کی حاضرینِ مجلس کی عقلیں متحمّل نہ ہو سکیں یا ایسی حدیث نہ بیان کرے جو وہ سمجھ نہ سکیں ۔ و: …اور اکتاہٹ دور کرنے اور طبیعتوں کو مستعد اور ہشاش بشاش کرنے کے لیے املاء حدیث کے اختتام پر حاضرین کو (پراز حکمت) حکایتیں اور قیمتی باتیں سنائے۔ ۴۔ ایک محدّث کے لیے عمر کا کون سا حِصّہ مناسب ہے جس میں اسے حدیث بیان کرنے میں لگ جانا چاہیے: اس بابت علماء کے مختلف اقوال ہیں ، جو یہ ہیں : الف: …ایک قول ’’پچاس‘‘ سال کا ہے جب کہ ایک قول ’’چالیس‘‘سال کا بھی۔ اور ایک قول ان دونوں کے علاوہ بھی ہے۔ ب: …جب کہ صحیح قول یہ ہے کہ وہ جب بھی اس لائق اور اس کا اہل ہو جائے اور لوگوں کو (بھی) اس کی احادیث حاصل کرنے کی احتیاج ہونے لگے تو چاہے اس کی عمر جو بھی ہو وہ احادیث بیان کرنے بیٹھ جائے۔ ۵۔ آدابِ محدّث کی بابت مشہور تصنیفات: الف: …’’الجامع لاخـلاق الراوی و آداب السامع‘‘ اس کے مصنف خطیب بغدادی رحمہ اللہ ہیں ۔ ب: …’’جامع بیان العلم وفضلہ وما ینبغی فی روایتہ وحملہ‘‘ یہ علامہ ابن عبدالبر کی تصنیف ہے۔