کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 241
چناں چہ مذکورہ حدیث کے غریب لفظ ’’عَلَی جَنْبٍ‘‘ کی تفسیر حضرتِ علی رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ان الفاظ کے ساتھ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بیان فرمادی ہے: ’’عَلٰی جَنْبِہِ الْاَیْمَنِ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃِ بِوَجْھِہٖ‘‘[1] (اور اگر وہ بیٹھ کر بھی نماز نہ پڑھ سکے تو) اپنی داہنی کروٹ پر قبلہ رُو ہو کر (نماز ادا کرے) ۔‘‘ ۴۔ ’’غریب الحدیث‘‘ کی مشہور تصنیفات: الف: …’’غریب الحدیث‘‘ یہ ابو عبید قاسم بن سلاَّم کی تصنیفِ لطیف ہے۔ ب: …’’النھایۃ فی غریب الحدیث والاثر‘‘ یہ علامہ ابن اثیر رحمہ اللہ تصنیف ہے جو اس موضوع پر سب سے عمدہ کتاب ہے۔ ج: …’’اَلدُّرُّ النَّثِیْرُ‘‘ یہ ’’النھایۃ‘‘ کی تلخیص ہے اور اس کے مؤلف علامہ سیوطی رحمہ اللہ ہیں ۔ د:… ’’الفائق‘‘ اس کے مصنف جار اللہ زمخشری رحمہ اللہ ہیں ۔ مشقی سوالات مندرجہ ذیل جملوں میں سے غلط اور صحیح کی نشان دہی کیجیے۔ ۱۔ ’’او کما قال صلی اللّٰه علیہ وسلم ‘‘ تب کہا جاتا ہے جب راوی روایت کا مفہوم بیان کررہا ہو۔ ۲۔ مصحفی وہ شخص ہے جو باقاعدہ قراء سے قرآن مجید نہیں سیکھتا۔ ۳۔ صحفی مصحفی کا مترادف ہے۔ ۴۔ غریب کا لغوی معنی کمزور کا ہے۔ اس لیے محدثین غریب کا لفظ ضعیف حدیث پر بولتے ہیں ۔ ۵۔ اگر کوئی شخص کھڑا ہوکر نماز نہ پڑھ سکے تو وہ جس مرضی کروٹ لیٹ کر نماز پڑھ سکتا ہے۔ مندرجہ ذیل سوالات کے مختصر جوابات تحریر کیجیے۔ ۱۔ کیا کوئی شخص اپنی اس کتاب سے روایت بیان کرسکتا ہے جو اسے بھول چکی ہو اور اس میں مروی روایات بھی وہ بھول چکا ہوں ؟ ۲۔ روایت بالمعنی کے جواز کے لیے کیا شروط ہیں ؟ ۳۔ کیا پریس کے اس دور میں کسی حدیث کو بالمعنی بیان کرنا جائز ہے؟ ۴۔ کیا آپ کے خیال میں اساتذہ سے سیکھے بغیر کسی علم میں مہارت حاصل کرنا ممکن ہے؟ ۵۔ غریب الحدیث کا موضوع اور اس پر لکھی تصنیفات احاطہ تحریر میں لائیے۔ عملی کام:…ابن اثیر کی النھایۃ کا مطالعہ کیجیے۔
[1] سنن الدارقطنی (طحّان)۔ ’’علوم الحدیث‘‘ میں اس حدیث کا حوالہ ’’مسند دارِ قطنی‘‘ کے نام سے دیا گیا ہے، جو غلط ہے ’’کما ھو معروف۔‘‘