کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 235
ذکر ہونے سے رہ جانے والی احادیث کو اس کتاب کے مصنف کی شروط کو ملحوظ رکھتے ہوئے جمع کیا ہو۔ جیسے ابو عبداللہ حاکم رحمہ اللہ کی ’’المستدرک علی الصحیحین۔‘‘ ط: اَلْمُسْتَخْرَجَاتُ: یہ ’’مُسْتَخْرَج‘‘ کی جمع ہے۔ اور مستخرج ہر اس کتاب کو کہتے ہیں جس میں اس کے مؤلف نے کسی دوسرے مصنّف کی کتاب کی احادیث کو اپنی اسانید کے ساتھ تخریج کیا ہو جو پہلے مصنّف کی ذکر کردہ اسانید کے علاوہ ہو۔ اور کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ ان احادیث کو اپنی اسناد کے ذکر کرتے ہوئے مصنّف پہلے مصنّف کے شیخ یا اس کے اوپر کے راوی کے ساتھ جمع ہو جاتا (پھر آگے دونوں کی اسناد ایک ہو جاتی ہے) جیسے ابو نعیم اصبہانی کی ’’المستخرج علی الصحیحین‘‘[1] مشقی سوالات مندرجہ ذیل خالی جگہوں کو سامنے دئیے گئے مناسب الفاظ سے پر کیجیے۔ ۱۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم وتابعین عظام کے مابین کتابت کے طریقہ میں اختلاف کا سبب… … ہے۔ (۱) حافظہ پر اعتماد (۲) اس بارے میں مروی روایات میں بہ ظاہر تعارض ۲۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ذکر پر’’ص‘‘ یا ’’صلعم‘‘ وغیرہ کی علامات لکھنا……ہے۔ (۱) حرام (۲) مکروہ (۳) مباح ۳۔ ’’أنا‘‘ …… کا مخفف ہے: (۱)حدثنا (۲) أخبرنا (۳)سمعنا ۴۔ ……کی ’’الرحلۃ فی طلب الحدیث‘‘ کا موضوع حدیث کی جمع وتدوین میں کیے جانے والے اسفار ہیں : (۱)خطیب بغدادی (۲) ابن حجر العسقلانی (۳)محمود الطحان ۵۔ صحیح بخاری ومسلم پر مستدرک …… کی تصنیف ہے: (۱)ابو عوانہ (۲) ابو داؤد (۳)امام حاکم مندرجہ ذیل سوالات کے مختصر جوابات تحریر کیجیے۔ ۱۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے احادیث لکھنے سے منع کیوں فرمایا تھا؟
[1] مستخرجات کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے ان میں سے صرف دس کتابیں تو صرف صحیحین سے ہی متعلق ہیں ۔ اس کی مزید تفصیل کے لیے دیکھیں ۔ (علوم الحدیث، ص: ۳۴۷۔۳۴۸)