کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 214
۶۔ خطیب بغدادی کی کتاب ’’اَخبارُ مَنْ حَدَّثَ وَنَسِیَ‘‘ کا موضوع …… ہے۔
۷۔ ’’لَا بَأسَ بہ‘‘ کسی راوی کے لیے…… کے الفاظ ہیں ۔
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات تحریر کیجیے۔
۱۔ ائمہ اربعہ سے کون لوگ مراد ہیں ؟ اور کیا انہیں ان کے ہم عصر لوگوں کی توثیق کی ضرورت ہے؟
۲۔ اگر کوئی راوی اپنی بیان کردہ روایات میں کبھی ثقات کی مخالفت کرتا ہو تو کیا اسے قابل اعتماد راوی قرار دیا جاسکتا ہے؟
۳۔ آپ نے اپنی کتاب میں پڑھا کہ امام بخاری، مسلم اور ابو داؤد جیسے محدثین نے مجروح راویوں کی روایات قبول کی ہیں ۔ کیا یہ بات درست ہے؟
۴۔ اگر کسی راوی میں جرح اور تعدیل کے اسباب اکھٹے ہوجائیں تو اس صورت کا کیا حل ہے؟
۵۔ کسی متقی شخص کا کسی حدیث کے مطابق عمل کرنا اس حدیث کے قابل اعتماد ہونے کی دلیل بن سکتا ہے؟ اگر نہیں تو کیوں ؟
۶۔ جرح و تعدیل کی کوئی سی پانچ کتب کا مختصر تعارف مع اسماء مصنفین تحریر کیجیے۔
۷۔ اختبار اور اعتبار میں کیا فرق ہے؟
عملی کام:… کوئی حدیث منتخب کیجیے، لائبریری کا رخ کیجیے اور جرح وتعدیل کی کتب سے اس حدیث کے تمام راویوں کے حالات کا مطالعہ کیجیے۔
عملی کام: …کوشش کیجیے کہ جرح اور تعدیل کے مراتب کے الفاظ ان کے حکم کے ساتھ ذہن نشین ہو جائیں ۔