کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 199
کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : ’’ اَلشَّھْرُ تِسْعٌ وَّتِسْعُوْنَ فَلَا تَصُوْمُوْا حَتّٰی تَرَوُا الْھِلَالَ وَلَا تُفْطِرُوْا حَتّٰی تَرَوْہُ، فَاِنْ غُمَّ عَلَیْکُمْ فَاَکْمِلُوا العِدَّۃَ ثَلَاثِیْنَ۔‘‘ ’’مہینہ انتیس دن کا ہوتا ہے، لہٰذا تم روزہ رکھنا شروع مت کرو، یہاں تک کہ چاند دیکھ لو اور روزہ رکھنا بند نہ کرو یہاں تک کہ چاند دیکھ لو اور اگر (انتیس کے دن) تمہیں (مطلع ابر آلود ہونے کی وجہ سے) چاند دکھائی نہ دے تو (اگلے دن بھی روزہ رکھ کر) تیس کا شمار پورا کرلو۔‘‘ اب (سب کی مثال ہونے کی تفصیل یہ ہے کہ) بعض لوگوں نے یہ گمان کیا ہے کہ ’’ان الفاظ کے ساتھ امام مالک رحمہ اللہ سے روایت کرنے میں امام شافعی رحمہ اللہ متفرد ہیں ۔ لہٰذا انہوں نے اس حدیث کو امام شافعی رحمہ اللہ کے غرائب میں شمار کیا ہے۔ کیوں کہ امام مالک رحمہ اللہ کے دوسرے اصحاب نے ان سے اس حدیث کو اسی اسناد کے ساتھ ان الفاظ کے ساتھ روایت کیا ہے، ’’فَاِنْ غُمَّ عَلَیْکُمْ فَاقْدُرُوْا لَہٗ‘‘ ’’یعنی اگر ابر کی وجہ سے تمہیں چاند دکھائی نہ دے تو اس کا اندازہ لگا لیا کرو۔‘‘ لیکن جب ہم نے (اس حدیث کے سب طرق میں ) ’’اعتبار‘‘ کیا تو ہمیں امامِ شافعی رحمہ اللہ کی روایت کردہ حدیث کا شاھد بھی مل گیا اور متابعت تامّہ اور متابعتِ قاصرہ بھی (جن کی تفصیل یہ ہے) الف: …متابعت تامہ: یہ وہ حدیث ہے جو امام بخاری رحمہ اللہ نے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی سے، اور انہوں نے امام مالک رحمہ اللہ سے اسی اسناد کے ساتھ بیان کی ہے جس میں الفاظ بھی یہی ہیں ، ’’فَاِنْ غُمَّ عَلَیْکُمْ فاَکْمِلُوا الْعِدَّۃَ ثَلَاثِیْنَ۔‘‘ ب:… متابعت قاصرہ: یہ وہ حدیث ہے جو امام خزیمہ رحمہ اللہ نے عاصم بن محمد کے طریق سے بیان کی ہے کہ عاصم اپنے والد محمد بن زید سے اور وہ اپنے دادا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے ان لفظوں کے ساتھ بیان کرتے ہیں ، ’’فَکَمِّلُوا الْعِدَّۃَ‘‘ (کہ اکمال اور تکمیل معنی میں مترادف ہیں اگرچہ دونوں الگ الگ صرفی باب سے ہیں ) ج:… شاھد: یہ وہ حدیث ہے جو امام نسائی نے محمد بن حُنَین کی روایت سے بواسطہ حضرت ابن عباس سے روایت کی ہے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں اور اس میں ’’فَاِنْ غُمَّ عَلَیْکُمْ فَاَکْمِلُوا الْعِدَّۃَ ثَلَاثِیْنَ‘‘ کے الفاظ ہیں ۔‘‘ (نوٹ: بابِ اوّل اپنی تینوں فصلوں اور متعلقہ مباحث و مطالب اور مقاصد کے بیان سمیت ختم ہوا)