کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 19
بسم اللّٰہ ا لرحمن الرحیم مقدمہ طبع دہم اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ وَ عَلٰی آلِہٖ وَ صَحْبِہٖ وَمَنْ وَالَاہُ… اَمَّا بَعْدُ! رب تعالیٰ کی ذات کا بے حد شکر اور اس کا بے پناہ احسان ہے جس نے اس کتاب کو طالبانِ علوم دینیہ اور خصوصاً طالبانِ علوم حدیث میں شرفِ قبولیت بخشا اور انہوں نے اس کتاب کی پذیرائی کی ۔ متعدد مدارس عربیہ نے اس کتاب کو اپنے نصاب میں شامل کیا، جس کا لازمی نتیجہ یہ نکلا کہ گزشتہ ستائیس (۲۷) برسوں میں اس کتاب کے متعدد ایڈیشن دیکھتے دیکھتے ہی ختم ہو گئے ۔ برادرم محترم الشیخ سعد الراشد، حفظہ اللہ، مالک ’’مکتبۃ المعارف‘‘(ریاض) جن کے پاس اس کتاب کی طباعت و اشاعت کے جملہ حقوق ہیں ، نے جب اس کتاب کا دسواں ایڈیشن چھاپنا چاہا تو مجھ سے نظرِ ثانی کی درخواست کی، تاکہ جہاں کسی عبارت کی درستی کی ضرورت ہو، اسے درست کر دیا جائے اور جہاں مناسب ہو کتاب کے معانی میں مزید وضاحت کرنے کے لیے اضافہ کر دیا جائے۔ میں نے برادرم سعد الراشد کی درخواست منظور کی اور کتاب کا ازِ سر نو جائزہ لیا، اس کے مضامین کو منقح کیا اور جہاں ضرورت محسوس ہوئی عبارات میں مفید اضافے کیے اور جہاں تک میری رائے ہے اب یہ کتاب رب تعالیٰ کے فضل و کرم سے ان شاء اللہ بے حد مناسب اور مفید ثابت ہوگی۔ ساری خوبیاں اور کمالات اسی پروردگارِ یکتا کے لیے ہیں ، اسی کی جناب میں دستِ سوال دراز کرتا ہوں کہ وہ اس کتاب سے طلبائے علوم دینیہ کو ہمیشہ نفع بخشے کہ رب تعالیٰ کی ذات ہی سب سے بہتر ہے، جس سے مانگا جائے۔ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ الکویت ۲۱/۸/۱۴۲۳ھ العارض بمطابق ۲۷/۱۰/۲۰۰۲ء بندہ عاجز امیدوارِ بخششِ ربِ منّان ابو حفص محمود بن احمد الطحان