کتاب: شرح تیسیر مصطلح الحدیث - صفحہ 150
تعارض پیدا ہو گیا ہو (جس کے ختم کرنے کی کوئی صورت نہ ہو) اور (کسی ایک بات کے لیے) کوئی وجہِ ترجیح نہ ہو تو اس حدیث کو ’’مضطرب‘‘ کے نام سے یاد کرتے ہیں ۔ ۵۔ اور اگر مخالفت کی صورت یہ ہو کہ (متن کے) صرف الفاظ بدل دیئے گئے ہوں ، جب کہ اسناد اپنی ترتیب پر باقی ہو تو ایسی حدیث کو ’’مُصَحَّفِ‘‘ کہتے ہیں (جس کا دوسرا نام ’’مُحَرَّف بھی ہے) [1] آئندہ اوراق میں ان میں سے ہر ایک کی تفصیلی بحث کو علی الترتیب قارئین کی نذر کیا جاتا ہے۔ ۱… حدیث مُدْرَج ۱۔ مدرَج کی تعریف: الف: …لغوی تعریف: لفظ ’’مُدْرَج ‘‘ ’’اَدْرَجْتُ الشَّیْیئَ فِی الشَّیْیِء‘‘ سے اسمِ مفعول کا صیغہ ہے اور یہ اس وقت بولا جاتا ہے جب ایک شی کو دوسری میں داخل کیا جائے اور اس کے ساتھ ملادیا جائے۔ (یعنی مُدْرج وہ ہے جس میں کچھ ملادیا گیا ہو) ب: …اصطلاحی تعریف: (محدثین کی اصطلاح میں ) یہ وہ حدیث ہے جس کی اسناد کے سیاق (یعنی تسلسل اور ربط، یا دوسرے لفظوں میں ترتیب) کو بدل دیا گیا ہو یا بغیر فصل کے (ظاہر کیے) اس کے متن میں وہ عبارت داخل کردی جائے جو اس کا حِصّہ نہ ہو۔[2] (مگر بظاہر وہ اضافہ متن کا حصّہ ہی معلوم ہو) ۲۔ مُدرَج کی اقسام: (اضافہ کی ممکنہ دو صورتوں کے اعتبار سے) حدیث مدرج کی دو قسمیں ہیں (کیوں کہ اضافہ یا تو اسناد میں ہوگا تو اسے) ’’مدرج الاسناد‘‘ (کہیں گے) اور (یا اضافہ متن میں ہوگا تو وہ حدیث) ’’مدرج المتن‘‘ (کہلائے گی) (ذیل میں ان دونوں قسموں کی تعریف، صورتیں ، اقسام اور مثالوں کو پیش کیا جاتا ہے، جب کہ مدرج کی جملہ اقسام کا حکم سب سے آخر میں درج کیا جائے گا)۔ الف: …’’مُدْرَجُ الْاِسْنَادِ‘‘ ۱۔ مدرج الاسناد کی تعریف: یہ وہ حدیث ہے جس کی اسناد کے سیاق کو بدل دیا گیا ہو۔ ۲۔ ادراج فی الاسناد کی صورت: اس کی ایک صورت یہ ہے کہ راوی ایک اسناد ذکر کر رہا ہو کہ اتنے میں اسے کوئی امر پیش آجائے (یا کوئی ضرورت و حاجت پیش آجائے) اور (اس امر اور ضرورت و حاجت کے حسبِ حال) وہ اپنی کوئی بات کرے (جو بظاہر اس کے اسناد سنانے کے بعد ہوئی تھی) مگر کوئی سننے والا یہ گمان کر بیٹھے کہ یہ بات (جو
[1] دیکھیں : النخبۃ وشرحھا ص۴۸۔۴۹ (طحّان) [2] دیکھیں ’’النخبۃ مع شرحھا ص۴۸‘‘ (طحّان)